Saturday, 20 July 2019

معرکہ خیر وشر

معرکہ خیر وشر

از: ظفر اقبال

ایران میں 1979سے ہی جزوی اختلافات کے باوجود اسلامی حکومت قاٸم ہے۔ جس کی مکمل حمایت مولانا مودودی علیہ الرحمة کرچکے ہیں۔ اس لٸے امت مسلمہ خصوصی طور سے ساری دنیا کے سنی اسلامی تحریکات کو چاہٸے کہ وہ ایران کے اسلامی حکومت کا ساتھ دیں اسی میں ان کی بھلاٸی ہے۔ نہیں تو اسلام دشمن طاقتیں پوری اسلامی تحریکات کو ختم کردیں گی۔ اگر بالفرض اسلامی تحریکات نے اسلامی ایران کا ساتھ نہ بھی دیا تب بھی وہ سرخرو ہوگی۔ان شا اللہ۔شیعہ سنی کا کھیل صرف دشمن کھیل رہا ہے تاکہ امت بٹ جاٸے اور اسلام کے ماننے والے کمزور ہوجاٸیں۔ اصل بات یہ کہ دشمن ہمارے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ دشمن شیعہ اور سنی سب کو مسلمان سمجھتے ہیں۔ شیعہ دنیا ایران کی قیادت میں اس وقت معرکہ خیر وشر کے درمیان باطل کے لٸے سدراہ ہے۔ ایران کا کمزور ہوجانا امت کا کمزور ہوجانا ہوگا۔ ایران کا مضبوط ہونا امت مسلمہ کا مضبوط ہونا ہے۔ اس لٸے ہمیں چاہٸے کہ ہرحالت میں ایران کا ساتھ دیں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ پلا جھاڑنے سے کام نہیں چلے گا ۔ یہ ایران اور سعودی عرب کا کھیل نہیں ہے۔ یہ لڑاٸی ایران کی قیادت میں ہونے والے اسلام پسندوں اور ابلیس امریکہ کے درمیاں معرکہ خیر وشر ہے۔ بقول علامہ اقبال علیہ الرحمة! تہران ہو گر عالم مشرق کا جنیوا۔ شاید کرہ ارض کی تقدیر بدل جاٸے۔
فون:9958361526

ایران کےمتوقع اہداف

ایران کےمتوقع اہداف


از: ظفر اقبال

ایران کو اس متوقع جنگ میں بہت سارے اہداف حاصل کرنے ہوں گے۔ اگر متوقع اہداف حاصل کرنے میں ایران کا ناکام ہونا یا خود سے ان اہداف کو چھوڑ دینا اس کے لٸے کسی موت سےکم نہیں ہوگی۔ ایرانی انقلاب جو خونچکاں تاریخ سے عبارت ہے اس پر خط تنسیخ کے مترادف ہوگا۔
ممکنہ اہداف کم وبیش حسب ذیل ہونے چاہئیں۔
١۔ علاقے سے امریکی اور مغربی فوجیوں کا مکمل انخلا۔
٢۔اسرائیل کی مکمل تباہی اور فلسطینی سلطنت کا قیام۔
٣۔عرب شاہوں کی حکومت کا خاتمہ اور وہاں جمہوری حکومت کا قیام۔
٤۔حرمین شریفین کے انتظامات تنظیم اسلامی کانفرنس (او آئی سی) کے حوالے کرنا۔
٥۔ جنة البقیع کی از سر نو تعمیر۔
یہ وہ ممکنہ اہداف ہیں جس کو سامنے رکھ کر اپنے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ اس سے کم پر راضی ہونا ایران کی موت ہے۔
فون: 9958361526