Thursday, 18 June 2020

عدل میں ہی ہندوستان کی زندگی ہے

عدل میں ہی ہندوستان کی زندگی ہے
از: ظفر اقبال
جس ملک میں وہاں کی شہریوں کو حکومت انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہتی ہے وہاں صرف تباہی آتی ہے۔ میں ایک مثال کے ذریعہ اس کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ دوسری جنگ عظیم زوروں پر تھی اڈولف ہٹلر کی نازی فوج لندن پر زبردست بمباری کررہی تھی۔ تقریبا پچاس دنوں سے زیادہ عرصہ تک جرمنی کی فوج نے لندن پر بمباری کی جس میں کافی تعداد میں لوگ مارے گئے اور بہت سی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔ ایڈولف ہٹلر کی فوج کی بمباری کے دوران لوگ اس قدر خائف ہوگئے کہ ان کے دل میں خیال آیا کہ اگر ہم نازی فوج سے شکست کھاجاتے ہیں تو کیا ہوگا۔ لندن کے لوگ بھیڑ کی شکل میں برطانیہ کے اس وقت کے وزیراعظم چرچل کے پاس گئے اور ان سے اپنی شکست کے سلسلے میں تشویش کا اظہار کیا۔ تو انہوں نے چند تاریخی جملے کہے۔ انہوں نے سامنے موجود اپنی عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ کیا برطانیہ کی عدالتیں ہر کوئی کو انصاف فراہم کرتی ہیں؟ سب نے یک زبان ہوکر کر کہا کہ ہاں عدالتیں سب کے ساتھ انصاف فراہم کرتی ہیں۔ عدالتیں انصاف فراہم کرنے میں کسی طرح کی تفریق نہیں کرتی ہیں۔ تب انہوں نے کہا کہ جنگ ہم ہی جیتیں گے۔ جو قومیں اپنے وطن کے لوگوں کو اور اپنی اقلیتوں کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہتی ہیں ایسی حکومتیں اور بڑی آبادی جلد تباہ ہوجاتی ہے۔ حکومت کی دوام کا تعلق عدل سے ہے۔ اگر کسی حکومت نے عدل کو چھوڑ دیا تو ظلم کی عمر بہت ہی کم ہوتی ہے۔ ظالم کو تباہ ہونا ہے۔ ایسی ظالم حکومتوں پر ایسی ایسی مصیبتیں آئیں گی جو ان کے تصور سے بھی پرے ہوگی اور وہ حکومتیں جلد تباہ ہوجائیں گی۔
خود اسلام عدل بھی قائم کے لئے لئے دنیا میں آیاتھا۔ امیر کو غریب اور کالے کو گوروں پر، عربی کو عجمی پر کوئی فوقیت نہ دینے کی بات صرف عدل کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔ جس نے بھی عدل کا ساتھ چھوڑا وہ قومیں بہت ہی جلد تباہ ہوجاتی ہیں بلکہ ان کا دعوی کچھ بھی رہا ہو۔ ہندوستان میں یہاں کی ایک بڑی اقلیت کی زندگی جنہم سے بدتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان پر جس طرح مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور ان کو خوف وہراس میں مبتلا کیا جارہا ہے۔ اسلام کے ماننے والے ہندوستان کی سب سے بڑی اقلیت جن کی آبادی فی الحال اندازوں کے مطابق تیس کروڑ ہے ان کی شہریت این پی آر اور این آر سی کے ذریعہ چھین لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پولس کے ذریعہ ان پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور ان کو خوف وہراس میں مبتلا کیا جارہاہے۔ یہ ان مظالم کا تسلسل ہے جس سے حکمراں طبقہ تباہ ہوجائے گا۔ ان کویہاں کی اقلیت کے ساتھ انصاف فراہم کرنا ہوگا اور ان پر جس طرح ہر شعبوں میں زیادیتوں کی طویل تاریخ رہی ہے اس سے تائب ہوکر یہاں کی بڑی اقلیتوں کو انصاف فراہم کرنا ہوگا اور ان حکمراں طبقوں کو چاہئے کہ وہ مسلمانوں کو گلے لگائے تب ہی اللہ راضی ہوگا نہیں تو ظلم کی عمر زیادہ نہیں ہوتی ہے۔ اس کو ختم ہونا ہے۔
فون: 99583615226