Tuesday, 22 May 2018

امریکہ ایران سے بارہ مطالبات کرکے خود پھنس گیا

امریکہ ایران سے بارہ مطالبات کرکے خود پھنس گیا

از:ظفر اقبال

امریکہ کے وزیرخارجہ اور سابق سی آئی اے کے سربراہ  مائیک پومپیونے کل  ایران کے سامنے بارہ مطالبات  کی فہرست پیش کی ہے۔
 ان مطالبات سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایران کتنا طاقتور ہے۔ اتنی طاقت کے بعد اب ایران امریکہ کی گردن ہی کاٹ سکتا ہے۔ علاقے میں تعینات امریکی بحری بیڑے کو ڈبودینے کا وقت ایسا لگتا ہے آچکا ہے۔

وہ بارہ مطالبات حسب ذیل ہیں:

    ایران تمام جوہری سرگرمیاں بند کرے۔

    عالمی توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو غیر مشروط طور پر تمام جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دے۔

    جوہری وار ہیڈ لے جانے والے بیلسٹک میزائل تیار کرنا بند کرے۔

    دہشت گردی کی حمایت بالخصوص حماس، حزب اللہ اور اسلامی جہاد کی مدد سے باز آئے۔

    جوہری اسلحہ سازی کی ماضی کی کوششوں کو سامنے لائے۔

    حوثی باغیوں اور خطے میں دوسرے دہشت گردوں کی پشت پناہی ترک کرے

    شام میں موجود اپنی فورس کو وہاں سے نکالے۔

    افغانستان میں طالبان اور دیگر دہشت گردوں کی مدد بند کرے۔

    القاعدہ کے جنگجوؤں کی میزبانی سے باز آئے۔

    پڑوسی ملکوں کے لیے خطرہ نہ بنے۔

    ایران میں گرفتار تمام امریکیوں کو رہا کیا جائے۔

    سائبرحملوں کا سلسلہ روکا جائے۔

ان امریکی مطالبات کے آجانے کے بعد ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا زبردست بیان آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ کون ہوتا ہے ہمیں حکم دینے والا۔
امریکہ   دراصل اپنی شکست سے  ذہنی توازن  کھوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا ہے۔ اسی پاگل پن کی دلیل ہے یہ مطالبات۔امریکی غنڈے جس کو امریکی حدود میں ہونا چاہئے وہ کیا کررہا ہے خلیج فارس اور مشرق وسطی میں۔ اس کا کیا کام ہے۔ سوائے غنڈہ گردی کرنے۔ اس لئے مشرق وسطی کے ممالک کو چاہئے کہ امریکی غنڈہ گردی کا خاتمہ کرنے کے لئے ایک ساتھ امریکہ اور اس کے پچھلگو ریاست اسرائیل کو مشرق وسطی سے نکال باہر کرے۔ اس کے  علاوہ  ان کے پاس کوئی راستہ بھی نہیں بچا ہے۔

No comments:

Post a Comment