Saturday, 30 November 2019

سنکیانگ میں چین کوٸی ڈی ٹینشن سینٹر نہیں چلارہا ہے

سنکیانگ میں چین کوٸی ڈی ٹینشن سینٹر نہیں چلارہا ہے


از: ظفر اقبال

چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کے خاتمے کے لٸےامریکہ اور مغربی میڈیا مسلسل سنکیانگ کے یغور مسلمانوں پر چینی زیادتیوں کی فرضی کہانیاں سنارہا ہے تاکہ مسلمان چین کی حکومت کے خلاف نام نہادجہاد شروع کردیں تاکہ چین ۔ پاکستان اور عالم اسلام دشمن ہوجاٸیں تاکہ سی پیک کھٹاٸی میں پڑجاٸے۔ اس کا براہ راست فاٸدہ چین کی ترقی کا دشمن امریکہ اور یورپ کو پہنچ سکے۔ چین اور پاکستان کے درمیان جو اکنامک کویڈور بن رہا ہے یہ کویڈور سنکینانگ کی راجدھانی کاشغر سے گوادر تک ہے۔ اس کویڈور کے بن جانے سے اس کابراہ راست فاٸدہ سنکیانگ کے مسلمانوں کو بھی ہوگا اور ان کا عالم اسلام سےرابطہ مستحکم ہوگا۔ سی پیک منصوبے سے چین اور پاکستان کو فاٸدہ تو ہوگا ہی ساتھ ہے یغور مسلمانوں کو بہت فاٸدہ ہوگا۔ سنکیانگ میں چین ڈی ٹنشن سینٹر چلارہا ہے یہ سراسر بکواس ہے۔ یہ مغربی میڈیا سراسر بکواس کررہا ہے جس کی کوٸی اہمیت نہیں ہے۔
فون: 9958361526

Monday, 25 November 2019

جب محمد علی جناح کے خواب میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم آئے

جب محمد علی جناح کے خواب میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم آٸے


از: ظفر اقبال

 پاکستان کے قاٸد اعظم محمد علی جناح ہندوستان کی سیاست سے مایوس ہوکر لندن میں بس گٸے تھے۔ 1936 کی بات ہے اس وقت ہندوستان کے لوگوں کو ان کی ضرورت شدت سے محسوس ہورہی تھی۔ علامہ اقبال نے انہیں پے درپے کٸی خطوط بھیجے کہ تم ہندوستان میں آکر سیاسی خلا کو پر کرو۔ بالآخر ایک دن انہیں خواب میں رسول اللہ نے حکم دیاکہ تم ہندوستان میں جاکر مسلمانوں کی قیادت سنبھالو تب جاکر وہ ہندوستان آٸے۔ یہ باتیں شیخ الاسلام مولانا شبیر احمد عثمانی نے ان کی وفات کے بعد بتاٸیں۔ اس راز سے محمد علی جناح کی زندگی میں وہی صرف واقف تھے۔
واضح رہے کہ قاٸد اعظم محمد علی جناح کی نماز جنازہ مفسر قران شیخ الاسلام محمد شبیر عثمانی نے پڑھاٸی اور خاص بات یہ کے محمد علی جناح اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان تمام مکالمے انگریزی میں ہوٸے۔
فون: 9958361526

Thursday, 10 October 2019

پاکستان کے چین پر تین بڑٕے احسانات

پاکستان کے چین پر تین بڑے احسانات


از: ظفر اقبال

پاکستان نے چین پر تین بڑے ایسے احسانات کٸے ہیں جس کی قیمت چین کبھی ادا نہیں کرسکتا۔

١۔ چین میں جب 1949 میں ماٶزے تنگ کی قیادت میں جب انقلاب آیا پاکستان دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے چین کی حکومت کو تسلیم کیا جس کی وجہ سے اسے اقوام متحدہ کی رکنیت ملی۔

٢۔پاکستان کی اٸر لاٸنس پی آٸی اے دنیا کی پہلی اٸر لاٸنس ہے جو بیجنگ اٸرپورٹ پر 1961 میں اتری جس سے چین کی عالمی تنہاٸی ختم ہوٸی۔

٣۔پاکستان نے 1972 میں امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کو پی آٸی اے کے جہاز پر سوار کر کےخفیہ طور سے ماٶزے تنگ سے ملاقات کراٸی جس کی وجہ سے آج چین معاشی طور پر دنیا پر چھا گیا ہے۔

فون: 9958361526

Saturday, 20 July 2019

معرکہ خیر وشر

معرکہ خیر وشر

از: ظفر اقبال

ایران میں 1979سے ہی جزوی اختلافات کے باوجود اسلامی حکومت قاٸم ہے۔ جس کی مکمل حمایت مولانا مودودی علیہ الرحمة کرچکے ہیں۔ اس لٸے امت مسلمہ خصوصی طور سے ساری دنیا کے سنی اسلامی تحریکات کو چاہٸے کہ وہ ایران کے اسلامی حکومت کا ساتھ دیں اسی میں ان کی بھلاٸی ہے۔ نہیں تو اسلام دشمن طاقتیں پوری اسلامی تحریکات کو ختم کردیں گی۔ اگر بالفرض اسلامی تحریکات نے اسلامی ایران کا ساتھ نہ بھی دیا تب بھی وہ سرخرو ہوگی۔ان شا اللہ۔شیعہ سنی کا کھیل صرف دشمن کھیل رہا ہے تاکہ امت بٹ جاٸے اور اسلام کے ماننے والے کمزور ہوجاٸیں۔ اصل بات یہ کہ دشمن ہمارے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ دشمن شیعہ اور سنی سب کو مسلمان سمجھتے ہیں۔ شیعہ دنیا ایران کی قیادت میں اس وقت معرکہ خیر وشر کے درمیان باطل کے لٸے سدراہ ہے۔ ایران کا کمزور ہوجانا امت کا کمزور ہوجانا ہوگا۔ ایران کا مضبوط ہونا امت مسلمہ کا مضبوط ہونا ہے۔ اس لٸے ہمیں چاہٸے کہ ہرحالت میں ایران کا ساتھ دیں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ پلا جھاڑنے سے کام نہیں چلے گا ۔ یہ ایران اور سعودی عرب کا کھیل نہیں ہے۔ یہ لڑاٸی ایران کی قیادت میں ہونے والے اسلام پسندوں اور ابلیس امریکہ کے درمیاں معرکہ خیر وشر ہے۔ بقول علامہ اقبال علیہ الرحمة! تہران ہو گر عالم مشرق کا جنیوا۔ شاید کرہ ارض کی تقدیر بدل جاٸے۔
فون:9958361526

ایران کےمتوقع اہداف

ایران کےمتوقع اہداف


از: ظفر اقبال

ایران کو اس متوقع جنگ میں بہت سارے اہداف حاصل کرنے ہوں گے۔ اگر متوقع اہداف حاصل کرنے میں ایران کا ناکام ہونا یا خود سے ان اہداف کو چھوڑ دینا اس کے لٸے کسی موت سےکم نہیں ہوگی۔ ایرانی انقلاب جو خونچکاں تاریخ سے عبارت ہے اس پر خط تنسیخ کے مترادف ہوگا۔
ممکنہ اہداف کم وبیش حسب ذیل ہونے چاہئیں۔
١۔ علاقے سے امریکی اور مغربی فوجیوں کا مکمل انخلا۔
٢۔اسرائیل کی مکمل تباہی اور فلسطینی سلطنت کا قیام۔
٣۔عرب شاہوں کی حکومت کا خاتمہ اور وہاں جمہوری حکومت کا قیام۔
٤۔حرمین شریفین کے انتظامات تنظیم اسلامی کانفرنس (او آئی سی) کے حوالے کرنا۔
٥۔ جنة البقیع کی از سر نو تعمیر۔
یہ وہ ممکنہ اہداف ہیں جس کو سامنے رکھ کر اپنے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ اس سے کم پر راضی ہونا ایران کی موت ہے۔
فون: 9958361526

Monday, 3 June 2019

اے سنی دنیا کے حکمرانو! امریکہ کے تلوے چاٹنا بند کرو

اے سنی دنیا کے حکمرانو! امریکہ کے تلوے چاٹنا بند کرو


Sunni_world_USA#

از:ظفر اقبال


عراق سے امریکی فوج جوتے چھوڑ کر بھاگ رہی ہے وہ اس لئے کے عراقی حکومت نے امریکہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر امریکہ اپنی فوج عراق سے نہیں نکالتی ہے تو اس پر حملے کئے جائیں گے۔ لیکن سنی دنیا خاص طور سے عرب دنیا امریکی فوج کی موجودگی کوسیکورٹی کی ضمانت سمجھتی ہے۔ جو امریکہ دنیا کے سارے مسلمانوں کی مصیبتوں کی جڑ ہے اسی سے اپنی سیکورٹی کی بھیک مانگتی ہے۔ فاعتبروا یا اولی الابصار اے سنی دنیا۔ حزب اللہ عراق کا کہنا ہے کہ اگر امریکی فوج نہ بھاگی تو عراق میں جینا حرام کردیں گے۔ شیعوں کے انتقام سے امریکہ اچھی طرح واقف ہے۔ امریکہ اس بات سے اچھی طرح واقف ہے جب 1983 تک لبنان میں امریکی بحری اڈہ ہوا کرتا تھا لیکن حزب اللہ نے ان امریکیوں سے وہ انتقام لیا، جس حملے میں امریکہ کے 281 میریز مارے گئے تھے جس کے بعد لبنان کا نام سن کر امریکہ پر وحشت طاری ہوجاتا ہے۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے امریکی حکومت کی خصلت کے بارے میں کیا خوب بات کہی تھی کہ ’’امریکہ اس کتے کی طرح ہے جس سے تم اگر ڈروگے تو وہ تمہارے پیچھے لگ جائے گا اور ڈراؤگے تو دم دبا کر بھاگ جائے گا۔‘‘

فون: 9958361526

یمن کی جنگ عرب اتحاد کے گلے کی ہڈی

یمن کی جنگ عرب اتحاد کے گلے کی ہڈی

#Yemen_Arab_allaince_Houthi

از: ظفر اقبال

یمن کی صورت حال سے عرب اتحادی بظاہر خوش نظر آرہے ہیں لیکن اس درد کے پیچھے ان کی تباہی چھپی ہوئی ہے۔ جو جلد ہی وہ اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں۔ عدن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے کرائے کے غنڈے آپس میں لڑ گئے ہیں اور متحدہ عرب امارات کا ایک طرح سے عدن پر کنٹرول ہوگیا ہے۔حوثی تین برسوں سے اس جنگ کا مقابلہ کررہے ہیں جو ان پر تھوپی گئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود ان کی قیادت اس قدر مضبوط ہے جس کا ہم تصور نہیں کرسکتے ہیں۔ سابق صدر عبداللہ صالح یقینا وہ اس طرح کے مزاج کے حامل رہے ہیں کہ جس کا پلڑا بھاری ہو وہ اسی کا ساتھ دیتے ہیں۔ اس طرح وہ سعودی کے فریب میں آکر اپنے کیفرکردار کو پہنچ گئے ہیں۔ اس طرح یمن پر ایک طرح سے مکمل طور پر حوثیوں کا قبضہ ہوچکا ہے۔
یمن کے قبرستان حوثی شہداء کی لاشوں سے بھرگئے ہیں اور سعودی عرب اس بات سے خوش ہے کہ اس نے اس قدر یمنی شہریوں کو ہلاک کیا۔ ارے کرمنل عرب اتحادی فورسز تم کیا جانوں شہادت کیا ہوتی ہے جو قومیں زیادہ شہادتیں پیش کرتی ہیں وہ زیادہ طاقتور قوم ہوتی ہے۔ جو اپنی زندگیوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں لیکن باطل اور جارح طاقت کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتے ہیں۔ ان تصاویر کو دیکھ کر عرب اتحاد کے نیوز چینل العربیہ اردو مسرت کا اظہار کررہے ہیں کہ ہم نے اس قدر یمنی جوانوں کو شہید کیا ہے۔ اب تک تین برس ہوگئے ہیں اس کمزور عرب ملک پر حملہ کرتے ہوئے لیکن سوائے پشیمانی کے تم نے حاصل کیا ہے۔ یمنی اب اپنے فوجیوں اور عوام کی شہادتوں کی وجہ سے زیادہ طاقتور ہوکر ابھرے ہیں۔ ان کو جنگ کرنے کا تجربہ بھی حاصل ہوگیا ہے۔