یمن کی جنگ عرب اتحاد کے گلے کی ہڈی
#Yemen_Arab_allaince_Houthi
از: ظفر اقبال
یمن
کی صورت حال سے عرب اتحادی بظاہر خوش نظر آرہے ہیں لیکن اس درد کے پیچھے
ان کی تباہی چھپی ہوئی ہے۔ جو جلد ہی وہ اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں۔
عدن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے کرائے کے غنڈے آپس میں لڑ گئے
ہیں اور متحدہ عرب امارات کا ایک طرح سے عدن پر کنٹرول ہوگیا ہے۔حوثی تین
برسوں سے اس جنگ کا مقابلہ کررہے ہیں جو ان پر تھوپی گئی ہے۔ لیکن اس کے
باوجود ان کی قیادت اس قدر مضبوط ہے جس کا ہم تصور نہیں کرسکتے ہیں۔ سابق
صدر عبداللہ صالح یقینا وہ اس طرح کے مزاج کے حامل رہے ہیں کہ جس کا پلڑا
بھاری ہو وہ اسی کا ساتھ دیتے ہیں۔ اس طرح وہ سعودی کے فریب میں آکر اپنے
کیفرکردار کو پہنچ گئے ہیں۔ اس طرح یمن پر ایک طرح سے مکمل طور پر حوثیوں
کا قبضہ ہوچکا ہے۔
یمن
کے قبرستان حوثی شہداء کی لاشوں سے بھرگئے ہیں اور سعودی عرب اس بات سے
خوش ہے کہ اس نے اس قدر یمنی شہریوں کو ہلاک کیا۔ ارے کرمنل عرب اتحادی
فورسز تم کیا جانوں شہادت کیا ہوتی ہے جو قومیں زیادہ شہادتیں پیش کرتی ہیں
وہ زیادہ طاقتور قوم ہوتی ہے۔ جو اپنی زندگیوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں
لیکن باطل اور جارح طاقت کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتے ہیں۔ ان تصاویر کو
دیکھ کر عرب اتحاد کے نیوز چینل العربیہ اردو مسرت کا اظہار کررہے ہیں کہ
ہم نے اس قدر یمنی جوانوں کو شہید کیا ہے۔ اب تک تین برس ہوگئے ہیں اس
کمزور عرب ملک پر حملہ کرتے ہوئے لیکن سوائے پشیمانی کے تم نے حاصل کیا ہے۔
یمنی اب اپنے فوجیوں اور عوام کی شہادتوں کی وجہ سے زیادہ طاقتور ہوکر
ابھرے ہیں۔ ان کو جنگ کرنے کا تجربہ بھی حاصل ہوگیا ہے۔
No comments:
Post a Comment