Friday, 2 February 2018

راشد شاز

راشد شاز

rashid_shaz_thougths

از:ظفر اقبال


ڈاکٹرراشد شاز ہندوستان میں ایک ابھرتے ہوئے دانشور ہیں جو فی الحال علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے وابستہ ہیں۔ان کی کتاب جاذب نظر بھی اورکتاب صوری اور معنوی اعتبار سے دیدہ زیب بھی نظر آتی ہے۔ کتاب کی ظاہری شکل دیکھنے کے بعد آپ ان کی کتاب کو پڑھنے کے لئے مجبور ہوں گے ۔ ان کی کتاب جو کافی مقبول ہوئی وہ کتاب ’ادراک زوال امت ‘ ہے ۔ یہ کتاب کافی ضخیم ہے۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد اندازہ ہوگا کہ انہوں نے عالم اسلام کے زوال کی جن جن وجوہات کو بیان کیا ہے وہ بہت ساری درست ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ کہ ان کی چودہ کتابیں آنے کے باوجود اپنی کتاب کے دیباچہ میں اس بات کا ذکر کرتے ہیں کہ ہم نے صرف سوال اٹھائیں ہیں۔ مسئلہ سوال اٹھانے کے بعد مصنف پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ کسی بھی عمارت کو ڈھانے سے قبل اس کی تعمیر نو کا بھی ارادہ کرنا چاہئے۔ ہم صرف ڈھانے پر تو یقین رکھتے ہیں لیکن تعمیر نو کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔ یہ تو اس سے بھی زیادہ بربادی کی بات ہوگی۔ وہ اسی طرح بات ہوگی کہ ہم اپنے بوسیدہ گھر کو ڈھادیں لیکن نئی عمارت کی تعمیر کا ہمارا کوئی ارادہ نہ ہو۔ یہ تو سراسر تشویش کی بات ہوگی کہ ہم کھلے جگہ پر آجائیں۔ اب جبکہ راشد شاز نے چودہ کتابیں صرف ا س لئے لکھ ڈالی ہیں کہ تاکہ امت میں پھیلی ہوئی جہالت اور کنفوزن جو ہے اس کا ادراک یہ امت کرلے۔ ان برسوں کے بعد اب محسوس ہوتا ہے کہ راشد شاز اب امت کے مسائل کی تدارک کا حل بھی پیش کریں، نہیں تو ان کی بات محض صدائے بصحراہی رہے گی۔

فون:9958361526

No comments:

Post a Comment