Thursday, 29 June 2017

نام نہاد خلافت کا خاتمہ، موصل آزاد

نام نہاد خلافت کا خاتمہ، موصل آزاد


از:ظفر اقبال


موصل تکفیری دہشت گردوں کے قبضہ سے آزاد۔ ساری مہذب اور انصاف پسند عوام کو موصل کی آزادی مبارک ہو۔ حلب کا
 نوحہ کرنے والے موصل کا نوحہ بھی کرلیں۔ بہت جلد ہی موصل اور شام میں آگ اور خون کی ندی رواں کرنے والے ان دہشت گرد ریاست جنہوں نے شیعوں کو خاص ہدف بناتے ہوئے ان کی زندگیوں کی خوشیوں کو چھینا ہے، ان ریاستوں کا جلدہی خاتمہ ہونے والا ہے، ان ممالک میں خاص طور سے سعودی عرب اور متحدہ عرب مارات نے جو تباہی مچانے میں اسرائیلی اور امریکیوں کا ہر جگہ ساتھ دیا ہے ان کو بھاری قیمت چکانی ہوگی۔ یہ سمجھتے ہیں کہ اتنے آسانی سے بچ نکلیں گے۔ جن کے ہاتھ بے گناہوں عورتوں، بچوں اور مردوں کے خون سے رنگین ہو وہ کیسے بچ سکتے ہیں۔ ان حکومت کو اس کی بھاری قیمت چکانی ہی ہوگی۔بہت جلد ہی آل سعود اور متحدہ عرب امارات کی حکومت کا خاتمے ہونے کا نظارہ دنیا دیکھے گی۔

9958361526فون: 

Monday, 26 June 2017

ماسکو کی جامع مسجد میں عید کی نماز




ماسکو کی جامع مسجد میں عید کی نماز



از:ظفر اقبال



25جون 2017کو عید کی نماز ماسکو کی جامع مسجد میں ادا کی گئی جس کا براہ راست ٹیلی کاسٹ روس کی سرکاری ٹیلی ویژن چینل رشیا ٹوڈے نے کی ۔ جس سے ہمیں دوگنی بلکہ چو گنی خوشی ملی۔ ماسکو میں روس کی حکومت نے اپنے خرچ پر یورپ کی سب سے بڑی مسجد بنوائی، جو تقریبا ہندوستانی کرنسی میں گیارہ سو کروڑ روپے میں بن کر تیار ہوئی۔ اس مسجد کا افتتاح روس کے صدر نے دو برس قبل ترکی اور فلسطین کے صدر اور بہت سارے اسلامی ممالک کے سفیروں کی موجودگی میں صدر ولادیمیر پوتن نے کی۔یہ چیز پوری امت مسلمہ کے لئے کسی نسیم سحر کی جھونکوں سے کم نہیں تھی کہ وہ روس جہاں آج سے بیس پچیس برس قبل تک مذہب کو افیون تصور کیا جاتا تھا لیکں اسی روس نے اپنی قلب ماہیت میں تبدیل کرتے ہوئے پھر اصل کو طرف لوٹا اور وہ مذہبی آزادی بحال کی گئی، بلکہ روس کے صدر جو پہلے مذہب بیزار تھے، گرجا گھر جانے لگے۔ روس ایک بڑی تبدیلی سے گذرا جو یقیناًخود اس کے لئے اور ساری دنیا کے لئے خوش آئند بات ہے۔ لیکن کمیونزم کا پرچم تھامے برصغیرمیں کچھ لوگ ایسے ہیں جو آج بھی سابقہ ڈگر کی طرف چل رہے ہیں۔ تبدیلی کو قبول کرنے کے لئے وہ بالکل تیار نہیں ہیں۔ خود ہندوستان میں کمیونسٹ پارٹی کچھ عرصہ پہلے سیاسی اعتبار سے ایک دو ریاستوں میں اقتدار میں تھی لیکں وہاں سے بھی ان کی ہوا نکل چکی ہے۔ اس لئے ہندوستان میں کمیونزم کے حامل افراد کوکمیونزم کی لاشوں کو اپنے کندھوں پر ڈھونے سے گریز کرنا چاہئے جو خود ان کے لئے بھی بہتر ہے۔ Evolution پر یقین رکھنے والے لوگ خود Evolution کے منکر ہیں۔ ہر چیز اپنی اصل کی طرف بالآخر لوٹ جاتی ہے۔ یہ بھی Evolution کا ایک طریقہ ہے۔

فون: 9958361526

Friday, 23 June 2017

قطر عربوں کے درمیان ایک ابھرتا ہوا ستارہ

قطر عربوں کے درمیان ایک ابھرتا ہوا ستارہ

از: ظفر اقبال

قطر سے سعودی عرب نے جس طرح کے مطالبات کئے ہیں اس سے بہتر قطر کے لئے بس ایک ہی راستہ بچ گیا ہے قطر اب اپنا رشتہ ان عربوں سے توڑ کر عجم کی اہم طاقتوں ایران اور ترکی سے استوار کرے. کامیابی ان کی قدم چومے گی. یہ سعودی عرب کی قیادت والی عرب ممالک کی شیطانی چکر زلت آمیز شکست سے دوچار ہوگی. قطر کی عزت عالم اسلام میں بڑھ جائے گی. الله کی نصرت ان کے ساتھ ہوگی.
قطر سے جو مطالبات کئے گئے ہیں یہ کسی بھی خودمختار قوم کی موت کے مترادف ہے. لعنت ہے آل سعود پر جو اسلام کی خدمت کرنے کے بجائے اسرائیل اور امریکہ کے تلوے چاٹنا اپنے لیے باعث افتخار سمجھتا ہے. عالم اسلام کی تمام عجمی حکومتوں کو چاہئے کہ آل سعود کی حکومت کو اکھاڑ پھینکیں اور وہاں الیکشن کراکر عوامی حکومت کو بحال کیا جائے. خادم الحرمین الشریفین کی زمہ داری سعودی عرب سے چھین لئے جائیں.
فون:  9958361526

Monday, 19 June 2017

عظیم ایران کا امریکہ اور منافق عرب طاقتوں کے گال پر زوردار طمانچہ

عظیم ایران کا امریکہ اور منافق عرب طاقتوں کے گال پر زوردار طمانچہ

از: ظفر اقبال

دنیا کی کل بیس فیصد آبادی ہندوستان اور پاکستان کی عوام کرکٹ میچ میں مشغول تھی، ایران تاریخ رقم کررہا تھا۔ ایران نے اپنی پارلیمنٹ اور امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے روضہ پر دہشت گردانہ حملوں کا جواب دیتے ہوئے اتوار  یعنی 18  اور 19 جون 2017 کی درمیانی رات کو مشرقی شام کے دیرالزور پر داعش کے کمانڈ سینٹر پر حملہ کرکے اسے تباہ کردیا. جس میں درجنوں دہشت گرد ہلاک ہوئے. ایران نے یہ میزائیل حملہ اپنی سرزمین کرمانشاہ اور کردستان سے کیا ہے. یہ حملہ امریکہ اور منافق عرب طاقتوں کے لئے تازیانہ ثابت ہوگا. امریکہ جلدہی مشرق وسطیٰ سے جوتے چھوڑ کر بھاگنے والا ہے.

Tuesday, 13 June 2017

محمد بن سلمان کا سکندر اعظم بننے کا خواب

محمد بن سلمان کا سکندر اعظم بننے کا خواب

از: ظفر اقبال

مشرق وسطی میں فی الحال سعودی عرب کی جانب سے جتنی بھی تباہی مچ رہی ہے اس کے پس پردہ نائب ولی عہد محمد بن سلمان کا ہاتھ نظر آرہا ہے، اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ ان کے والد سلمان بن عبدالعزیز آل سعود خادم الحرمین الشریفین ہیں، بادشاہ نے ان کو وزیر دفاع نامزد کیا ہے ، لیکن ولی عہد محمد بن نائف کی کوئی بات نہیں مانی جارہی ہے۔ولی عہد فی الحال حاشیہ پر نظر آرہے ہیں، ہر فیصلے سعودی بادشاہ کی جانب سے خود محمد بن سلمان لے رہے ہیں۔ چاہے یمن پرحملہ کرنے کا فیصلہ ، قطر کی ناکہ بندی بھی خود محمد بن سلمان کا ذاتی فیصلہ ہے جو اپنے والد بادشاہ کی آڑ میں وہ خود لے رہے ہیں۔ولی عہد محمد بن نائف قطر کے بائیکاٹ کے خلاف ہیں۔ سعودی عرب سنی دنیا اور خاص طور سے خادم الحرمین الشریفین کی ذمہ دار ہونے کی وجہ سے خاص اہمیت کا حامل ہے، زیادہ تر سنی ان کی باتوں کو ہمیشہ سے اہمیت دیتے رہے ہیں، لیکں ادھر چند برسوں میں جس طرح سنی دنیا خاص طور سے عرب ممالک میں سعودی عرب کی دخل اندازی نے معاملے کو سنگین رخ اختیار کردیا ہے، کبھی وہ اپنی پسند کی کسی بھی شخص کو حکمراں بنانے میں مدد کرتے ہیں اور کبھی کسی کا تختہ پلٹ کرنے میں اہم کردار اکرتے نظر آرہے ہیں۔ اس چیز نے سعودی عرب کو ایک طرح سے خود سر بنادیا ہے، وہ اب سوچنے لگے ہیں کہ ساری سنی دنیا نہ صحیح کم از کم عرب ممالک کا حکمراں ہر بات ان کی مانیں۔ حالیہ عرصوں میں نائب ولی عہد محمدبن سلمان کا متعدد مرتبہ امریکہ دورہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے تھا کہ اپنے والد کے بعد ولی عہد کو نظر انداز کرکے نائب ولی عہد کو بادشاہ بنانے کی سمت میں راضی کرنے کوشش تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے بھی کنڈیشن کے ساتھ محمد بن سلمان کو سعودی عرب کا مستقبل کا بادشاہ تسلیم کرلیا ہے، وہ کنڈیشن یہ ہے کہ حماس کو دہشت گرد قرار دے، اخوان المسلموں اور اس سے جڑی جتنی بھی شخصیات کے لئے عرصہ حیات تنگ کردیا جائے، دنیا میں انہیں کہیں پناہ نہ ملے، جو ملک بھی اس کو پناہ دینے کی کوشش کرے ہے ان کو حاشیہ پر پہنچادیا جائے یا ان پر حملہ کردیا جائے، ایران کے خلاف اعلان جنگ کرنا، حزب اللہ اور شام کے خلاف جنگ کرنا جو اسرائیل کا خاص دشمن ہے وغیرہ وغیرہ اس کا ایک خاص مقصد ہے کہ اسرائیل کو جو خطرہ ہے اس کو مکمل طور سے اس کا تدارک ہوجائے۔ ایک طرح سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ اسرائیل کی سیکورٹی کی ذمہ داری سعودی عرب نبھائے گا، ان کے اتحادی، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور اردن وغیر ہ خاص طور سے سعودی عرب کی قیادت کو مکمل طور سے تسلیم کرچکے ہیں۔بقول سابق سکریٹری جنرل کوفی عنان کے بقول سعودی عرب سنی دنیا کی قیادت کا جو خواب دیکھ رہا ہے اور جس طرح اپنی دولت کی طاقت کے بل پر اپنی بات منوانے کی کوشش کررہا ہے اس سے سعودی عرب خود تنہا ہوجائے گا۔
فی الحال قطر کو یکہ وتنہا کرنے کی کوشش سعودی عرب کی ناکام دکھائی دے رہی ہے، قطر کی مدد کے لئے ایران اور ترکی کے علاوہ کئی ممالک آگے آچکے ہیں۔ قطر کے وزیر خارجہ دو دن قبل ماسکو کے دورے پر گئے تھے اور اس کے بعد فرانس کے دورے پر گئے ہیں۔ قطر یقیناًتنہائی کا شکار نہیں ہوگا۔ قطر کے ساتھ ایک مسئلہ اور بھی ہے کہ قطر کا امیر بھی ایک نوجوان تمیم بن حماد الثانی ہے اور سعودی عرب کا نائب ولی عہد جو فی الحال خودساختہ بادشاہ کی حیثیت سے ہر وہ فیصلے لے رہے ہیں۔ ان کو ذاتی حریف سمجھتے ہیں۔قطر کو سعودی عرب کے کئی فیصلے پر اعترا ض ہے کیوں اعتراض نہیں ہوگا ہر ملک اپنی خارجہ پالیسی بنانے میں آزاد ہے، قطر کو بحرین میں سعودی فوج بھیجنے پر اعتراض ہے، قطر حماس کی مدد کرتا ہے، قطر فلسطینیوں کی مدد کرتا ہے، قطر مصر کے معزول قیادت کو پناہ بھی دے رہا ہے، اس لئے سعودی عرب چراغ پا ہے، قطر ہر جگہ سعودی عرب کا حریف بن کر سامنے آرہا ہے، جس سے سعودی عرب کے نائب ولی عہد محمد بن سلمان خود کو قطر کے سامنے ہر جگہ بے بس نظر آتا ہوا محسوس کررہے ہیں۔ لیبیا میں تین حکومت بیک وقت چل رہی ہے ، ایک علاقے کی حکومت جس کی راجدھانی طرابلس ہے اس حکومت کی حمایت قطر کرتا ہے اور دوسرے علاقے کی حکومت جن کے سربراہ جنرل حفتر ہیں اس کی حمایت سعودی عرب کررہا ہے، دونوں ایک دوسرے کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ محمد بن سلمان کو محسوس ہوتا ہے کہ قطر ہر جگہ اور ہر محاذ پر ان کو چیلنج پیش کررہا ہے ، اسے ذاتی طور پر محسوس ہوتا ہے کہ قطر مستقبل میں سعودی عرب کے لئے خطرہ بن سکتا ہے اسلئے قطر کی تباہی یا اس کو قابوکئے بغیر سعودی عرب یکاوتنہا عرب ممالک پر حکومت نہیں کرسکتا۔
فون: 9958361526