جولیا بطرس
#Judlia_Boutrus
از:ظفر اقبال
از:ظفر اقبال
جولیا بطرس (پیدائش یکم اپریل 1968)خاص طور سے عرب دنیا کے لئے محتاج
تعارف نہیں ہیں۔ جن کی ماں فلسطینی ہیں تو باپ لبنانی عیسائی ہیں۔ یہ لبنان
کی مشہور مغنیہ اور وہاں کے سابق وزیر تعلیم الیاس باساب کی اہلیہ بھی
ہیں۔ان کے کئی البم نے کافی تہلکہ مچایا ہے۔ یہ بارہ برس کی عمر سے گارہی
ہیں۔ ویسے ان کاپہلا البم 1982میں آیا تھا۔ 2006میں حزب اللہ اور اسرائیل
کے درمیان ہوئے 33 روزہ جنگ کے بعد جب ان کا مشہور زمانہ البم ’’احبائی‘‘
My Beloved onesجب آیا تو سارے عرب دنیا میں تہلکہ مچ گیا۔ا س لئے یہ البم
خاص طور سے جب حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اپنے جیالوں کو
اسرائیل کے خلاف جنگ کرنے کے لئے خط لکھا تھا ، اس البم کا بنیادی تھیم وہی
خط ہے۔اس البم کو آپ یوٹیوب کے ذریعہ دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ جب آپ یہ البم
سنیں گے تو آپ سحر زدہ ہوجائیں گے۔ ان کی صاف عربی زبان اور شاعر غسان مطر
کی شاعری کے آپ دیوانے ہوجائیں گے۔انہوں نے اپنی انقلابی نظم کے ذریعہ جس
طرح حزب اللہ کے سربراہ کو خراج عقیدت اور ان کے کارنامے کو اجاگرکیا ہے۔
وہ لائق تحسین ہے۔یہ ایک عیسائی دنیا کے جانب سے حزب اللہ کے سربراہ کو دیا
گیا وہ خراج تحسین ہے جس کے وہ مستحق ہیں۔ عرب دنیا کے سید حسن نصراللہ
واحد لیڈر ہیں جن کی تقریرکو عالم عرب کے ساتھ ساتھ خود امریکی صدر حرف
بحرف سننا پسند کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سید حسن نصراللہ جھوٹ نہیں
بولتے ہیں۔ اس بات کے قائل خود اسرائیل کی عوام بھی ہے۔ جن کی تمام تقریروں
کو اسرائیل کی نیوز چینل لائیو ٹیلی کاسٹ کرتا ہے۔بلکہ اسرائیل میں یہ بات
مشہور ہے کہ وہ اپنے لیڈر کے قول وقرار پر جتنا بھروسہ نہیں کرتے اس سے
زیادہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی باتوں پر بھروسہ کرتے ہیں۔
اسی طرح جولیا بطروس نے غزہ کی عوام کے لئے بھی ’’الحق سلاحی‘‘ کے عنوان سے
گیت گایا ہے۔ جس گیت کو سننے کے بعد آپ اپنے اندر جوش محسوس کریں گے۔ہم
لوگ خاص طور سے حزب اللہ کو سمجھتے ہیں کہ یہ خالص شیعہ تحریک ہے ، ان کے
لڑنے والے تمام لوگ شیعہ ہیں۔ یہ تمام باتیں غلط ہیں حزب اللہ کے ساتھ سنی
مسلمان بھی جڑے ہیں اور خاص طور سے عیسائی توبڑی تعداد میں حزب اللہ کے
ممبران ہیں۔ حزب اللہ کے ایک عیسائی کمانڈر سمیر قنطار کے نام سے تو دنیا
واقف ہے جو اسرائیل کے جیل میں تقریبا ۳۰ برسوں تک رہے۔جولیا بشار الاسد کی
زبردست حامی ہیں۔شام حزب اللہ کے جیالوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہی بچ گیا
نہیں تو شام پر اسرائیلی پرچم لہرارہا ہوتا۔شام کی لڑائی میں بشار الاسد کی
فوج کے علاوہ حزب اللہ نے بنیادی کردار ادا کیا۔ حزب اللہ میں بڑی تعداد
میں عیسائی لڑاکے بھی ہیں۔ جس کی وجہ سے داعش اور ان کے سرپرستوں کو شکست
سے دوچار کیا جاسکا۔ ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ یہودی اور عیسائی دنیا سب ایک ہی
ہیں۔ ہم بالکل غلط سمجھتے ہیں۔ بقول اسرار عالم صاحب کے ابھی کی عیسائی
دنیا یہودیوں کی روندی ہوئی دنیا ہے۔ ہم امت مسلمہ کے افراد سے زیادہ
عیسائی دنیا میں یہودی کے تعلق سے چھٹ پٹاہٹ ہے۔ وہ ہم سے زیادہ تکلیف میں
ہیں۔ عیسائی دنیا یہودیوں سے ہم سے زیادہ بے زار ہے۔ عیسائی دنیا اس وقت کا
انتظار کررہی ہے کس طرح کوئی ایسی طاقت آئے جو یہودی پر کاری ضرب لگائے۔
وہ پوری طرح آپ کا ساتھ دینا چاہتے ہیں ۔ عیسائی دنیا میں مذہبی عقیدے کو
جس طرح یہودیوں نے تہہ وبالا کیا ۔ سب کچھ عیسائی دنیا کو معلوم ہے لیکن وہ
امت مسلمہ سے زیادہ رسیوں میں جکڑ کر باندھ دیئے گئے ہیں۔ جو کوئی بھی اس
رسی کو توڑنے کی کوشش کرتا ہے،اس کو برباد کردیا جاتا ہے۔ چاہے امریکہ ہو
یا برطانیہ۔ اب کسی طرح برطانیہ کو چھوڑ کر باقی یوروپین ممالک دھیرے دھیرے
یہودیوں کے اثر سے نکل رہے ہیں۔ہم امت مسلمہ کو چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ
عیسائی دنیا سے قربت بنائیں۔ قرآن کی ایک سورہ ’’سورہ مریم‘‘ہمارے درمیان
پل کا کام کرے گی ۔ قرآن میں مختلف جگہوں میں یہ باتیں کہی گئی ہیں کہ
عیسائی نرم دل ہوتے ہیں۔ اسی نرم دلی کا ہمیں فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں
عیسائیوں سے نظریاتی قربت اختیار کرنی چاہئے۔ وہ بائیں پھیلائے کھڑے ہیں
لیکن ہم کو آگے میں بڑھنے میں تآمل ہے۔ جولیا بطرس کا تعلق بھی اسی قبیل کے
عیسائی دنیا سے ہے۔ لبنان عرب دنیا میں ایک ستارہ کے مانند ہے۔ یہ عرب
دنیا کا وہ جھومر ہے۔ جس کے بغیر عرب دنیا مکمل نہیں ہوسکتی ہے۔ عرب دنیا
میں جتنی اہم کتابیں شائع ہوتی ہیں ۸۰ فیصد کتابیں صرف بیروت سے شائع ہوتی
ہے۔ لبنان مشرق ومغرب کا وہ حسین امتزاج ہے جہاں علم کا دریار واں ہے۔
فون: 9958361526
No comments:
Post a Comment