Friday, 19 May 2017

نسیم حجاَزی

نسیم حجازی

انیس مئی  1914 کو نسیم حجازی کی یوم پیدائش کی مناسبت سے

از: ظفر اقبال

نسیم حجازی کے تاریخی ناول خوب خوب پڑھے گئے شاید اس سوشل میڈیا کے عہد میں بھی پڑھے جارہے ہوں گے. انہوں نے برصغیر کے نوجوانوں کو ایک رومانوی دنیا میں پہنچایا جہاں گھوڑوں کی ٹاپوں کی آوازیں اور تلواروں کی جھنکار ہی سنائی دیتی ہے. شاید برصغیر کے نوجوانوں کو جہاد بالسیف کی طرف مائل کرنے میں ان کی تخلیقات نے اہم کردار ادا کیا ہے. اب سنی دنیا خاص کر پاکستان, بنگلہ دیش  اور افغانستان کے نوجوان جہاد کی طرف مائل ہوئے ہیں اور ہورہے ہیں.  ان نوجوانوں کو تحریک دینے میں شاید نسیم حجازی کے ناولوں نے اہم کردار ادا کیا ہو.  خود جب میں نوجوان تھا اس عہد میں ان کے ناولوں کو پڑھ کر خود کو ایک تاریخی کردار کا حصہ سمجھتا تھا. لیکن جیسے جیسے  بالیدگی آتی گئی ایسا محسوس ہونے لگا کہ معاملہ ٹھیک اس کے برعکس نظر آرہا ہے کہیں ہم خود اسلامی ممالک سے جنگ کرتے نظر آرہے ہیں.  ہم اب تک یہی سمجھتے رہے ہیں کہ تبدیلی کا راستہ  صرف تلوار کی نوک سے ہی بنا سکتے ہیں. عالم اسلام کی جو حالت ہمارے سامنے ہے وہ سب کو معلوم ہے.
نسیم حجازی کے تاریخی ناولوں کی مقبولیت کو سوویت روس کا افغانستان پر قبضے نے اور بڑھا دیا. جہاد کا جزبہ لئے ہوئے ساری دنیا سے مجاہدین پشاور کو بیس بناکر جہاد کا وہ لامتناہی سلسلہ شروع کیا جس کا اب کو خاتمہ نظر نہیں آرہا ہے.
مسلم نوجوانوں کو جہاد کے لئے مجبور کرنے میں مغرب ممالک کا بھی اتنا ہی قصور ہے جتنا ان مجاہدین کا ہے.  مغرب اس تباہی کی ساری زمہ داری صرف مجاہدین کے سر نہیں پھوڑ سکتا.
ان کے خاص ناولوں میں شاہین. اور تلوار ٹوٹ گئی. خاک وخون اور آخری چٹان شاندار ناولوں میں شمار کئے جاتے ہیں. ہمیں جنگ وجدل کے ساتھ اخلاق کا واعلی نمونہ بھی پیش کرنا چاہئے جو مؤمن کا ہمیشہ سے  میراث رہا ہے.
فون : 9958361526

Monday, 15 May 2017

عام آدمی کو ختم کرنے کا بی جے پی اور کانگریس کا جوائنٹ وینچر

عام آدمی پارٹی کو ختم کرنے کا بی جے پی اور کانگریس کا جوائنٹ وینچر 


از :ظفر اقبال

امۃ مسلمہ کے افراد کا مسئلہ یہ ہے کہ کہانی کا پورا پلاٹ مفروضہ پر کھڑی کرتی ہے اور مفروضے پر ختم کردیتی ہے. زمینی حقائق کو تسلیم کرنے کا دور دور تک کوئی شائبہ تک نظر نہیں آتا ہے. کیجریوال کی تحریک کرپشن کےخلاف ابھری. اللہ کا اصول ہے جس جس قوم میں ناانصافی اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے اسی قوم میں اللہ کوئی مصلح بنا کر بھیجتا ہے. کیجریوال اسی گندے تالاب کی صفائی میں لگے ہوئے ہیں. سارے کرپٹ مل کر ان کی کوششوں کو ختم کرنے کے درپے ہیں. کانگریس کے عہد میں کریشن انسٹی ٹیوشن کا درجہ حاصل کرچکا تھا. بغیر رشوت دیئے آپ کوئی کام کرانے کا تصور نہیں کرسکتے. بی جے پی چاہتی ہے کانگریس رہے لیکن کیجریوال کا خاتمہ ہوجائے.  ہم لوگوں کو ہر حال میں کیجریوال کا ساتھ دینا چاہئے. کیجریوال کا تعلق اسی ہندو قوم سے ہے.  ہندوستان میں اکثریتی آبادی ہندوؤں کی ہے اس لئے مصلح بھی اسی قوم کا ہوگا. لیکن بحیثیت امۃ مسلمہ کا ایک فرد ہونے کی وجہ سے ہمیں حق کا ساتھ دینا چاہئے.  عام آدمی پارٹی پر خفیہ ایجنسی  کے زریعہ اور باغیوں کو مختلف طرح کا لالچ دے کر خرید لیا گیا ہے. اس کی واضح مثال کپل شرما کا جھوٹا الزام ہے جو انہوں نے کیجریوال پر لگائیں ہیں.
وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے زمانے میں نائب وزیراعظم لال کرشن اڈوانی نے امریکہ کے طرز پر دو پارٹیوں کا نظریہ پیش کیا تھا.  وہ نظریہ یہ تھا کہ ملک میں دو پارٹیاں ہوں کانگریس اور بی جے پی اور باقی پارٹیاں تحلیل کردی جائیں یا اس کو دونوں پارٹیوں میں ضم کرلیا جائے. لیکن عام آدمی پارٹی نے ان دونوں قومی پارٹیوں کی خوابوں کی دہلی میں بساط ہی لپیٹ دی.  اس لئے مزکورہ دونوں قومی پارٹیاں عام آدمی پارٹی کا خاتمہ چاہتی ہیں.
فون: 9958361526

Friday, 12 May 2017

شادی کی پہلی رات کے دو بھگوڑے

شادی کی پہلی رات کے دو بھگوڑے


از: ظفر اقبال

وزیر اعظم نریندر مودی  بابائے اردو مولوی عبدالحق کی طرح پہلی رات کے بعد بھاگ نکلے. ایک نے اردو کی ترویج میں زندگی وقف کردی دوسرے نے آر ایس ایس کے پرچارک پھر وزیراعظم کی حیثیت سے ہندو ازم کی احیاء میں اپنی زندگی کو وقف کررکھا ہے.
یہ قاعدہ کلیہ نہیں کہ ہر آدمی ازدواجی زندگی میں کامیاب رہے. بعض لوگ دنیا میں ایسے ہوئے ہیں جنہوں نے ازدواجی زندگی سے کنارہ کشی اختیار کرکے اپنے اپنے شعبوں میں بڑے کارنامے انجام دئیے ہیں ان میں نمایاں نام بابائے اردو مولوی عبدالحق  کی ہے اور دوسری شخصیت وزیراعظم نریندر مودی کی ہے.
فون: 9958361526

Thursday, 11 May 2017

سنی دنیا تین طلاق پر بضد کیوں ہے

سنی دنیا تین طلاق پر بضد کیوں ہے?


از: ظفر اقبال

جمعرات یعنی گیارہ مئی 2017سے مسلم پرسنل لا اور حکومت کے درمیان تین طلاق کے تعلق سے سپریم کورٹ کے خصوصی بنچ کے سامنے بحث جاری ہے. جو تقریباً دس دنوں پر محیط ہوگی اس کے بعد سپریم کورٹ کوئی فیصلہ سنائے گی.
بحث یہ ہے کہ ایک نشست میں تین طلاق کو تین مانا جائے یا ایک تسلیم کیا جائے. حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت ابوبکر رضی ﷲ عنہ تک تین طلاق کو ایک ہی تسلیم کیا جاتا تھا لیکن جب حضرت عمر رضی ﷲ عنہ خلیفہ منتخب ہوئے تو انہوں نے اپنے اجتہاد سے تین طلاق کو ایک مان لیا اوراس کے ساتھ انہوں نے کنڈیشن بھی لگایا کہ جو تین طلاق دے گا اس کی طلاق تسلیم کرلی جائے گی مگر طلاق دینے والے شخص کو چالیس کوڑے بھی مارے جائیں.
اس کے پس پردہ حقائق کو بھی ہمیں پیش نظر رکھنا ہوگا کہ حضرت عمر رضی ﷲ عنہ نے یہ فیصلہ کیوں لیا.  سب سے زیادہ فتوحات ساری دنیا تسلیم کرتی ہے کہ حضرت عمر رضی ﷲ عنہ کے زمانے میں ہوئے. ایران؛ مصر اور فلسطین انہیں کے زمانے میں فتح ہوا. ایران اس عہد کا دو سپر پاور میں سے ایک تھا. اسلامی حکومت کو دولت کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں باندیاں بھی مال غنیمت کے طور پر ہاتھ لگیں.  حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں بے حساب دولت اور فلسطین؛ مصر. لبنان اور شام کی لونڈیوں کے حسن  نے عربوں کو دیوانہ کردیا.   عرب شروع سے ہی عورتوں کے دلدادہ رہے ہیں. اس چیز نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو اس بات پر مجبور کیا کہ ایک نشست میں دیئے گئے تین طلاق کو ایک ماننے کا انہوں نے فتوی جاری کردیا. یہ اس وقت کا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اجتہاد تھا. حضرت عمرؓ کے اجتہاد سے انحراف کا تعلق اسلام سے انحراف یا شریعت سے انحراف نہیں مانا جاسکتا.  اب ہم موجودہ صورتحال میں غربت سے دوچار ہندوستان اور پاکستان کے لوگوں کو پھر اصل یعنی سنت رسول کے طرف جانے میں کیا قباحت ہوسکتی ہے.ویسے بھی شیعہ اور سلفی حضرات ایک نشست میں دئیے گئے تین طلاق کو ایک ہی تسلیم کرتے ہیں .
فون:  9958361526

Friday, 5 May 2017

کیا سنی دنیا آل سعود کی قیادت میں امام مہدی علیہ السلام کی فوج سے جنگ کرے گی

کیا سنی دنیا آل سعود کی قیادت میں امام مہدی علیہ السّلام کی فوج سے جنگ کرے گی

از: ظفر اقبال

دو دن قبل سعودی نائب ولی عہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے اپنے ملکی چینل کو ایک طویل انٹرویو دیا جس میں انہوں نے ایران کے تعلق جس طرح اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے بلکہ یقین کی حد تک جس طرح گفتگو کی ہے. اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں اور وہ کس چیز کا ارادہ کرچکے ہيں.
اپنے انٹرویو میں انہوں نے یہ بات کہی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی ساری تیاریاں امام مہدی علیہ السلام کی آمد کو یقینی بنانا ہے. ایران کی ساری ترقی اور سائنٹیفک پیش رفت کی بنیاد ہی یہ ہے کہ امام مہدیؑ علیہ السّلام کو ایک طاقتور فوج فراہم کرنا ہے.
امام مہدی علیہ السلام تو قیادت کی زمہ داری سنبھالیں گے.  ایران اور ان کے دیگر ممالک میں پھیلے ہوئے حلیف امام مہدی علیہ السلام کی قیادت کو قبول کرکے باطل سے جنگ کریں گے.
سعودی عرب کے نائب ولی عہد نے اپنے ٹی وی نشریہ انٹرویو میں صاف کہا ہے کہ ہم امام مہدیؑ علیہ السلام سے جنگ کریں گے.
امام مہدی علیہ السلام کے تعلق سے متعدد حدیثیں موجود ہیں. رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی مشہور حدیث ملاحظہ ہو:
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا
قیامت نہیں آئے گی یہاں تک کہ زمین ظلم وجور سے بھر چکی ہوگی.
پھر فرمایا کہ میری عترت اور اھل بیت ؑ سے وہ شخص آئے گا جو زمین کو عدل اور انصاف سے اس طرح بھر دے گا کہ جس طرح وہ ظلم
وجور سے بھر چکی ہوگی (مسند احمد بن حنبل ج۳ ص ۳۶)
اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ سنی دنیا کس سمت جارہی ہے. آل سعود اور اسرائیل ایک ہی ہیں. آل سعود کعبہ پر قبضہ کئے ہوئے ہے جس کو ہمیں آزاد کرانا ہے. ایسا نہ کہ بہت دیر ہوجائے اور ہمارا شمار باطلوں میں ہو.
فون: 9958361526

Wednesday, 3 May 2017

اروند کیجریوال ہندوستان کی گندی سیاست میں ایک گوہر نایاب

اروند کیجریوال ہندوستان کی گندی سیاست میں ایک گوہر نایاب

از: ظفر اقبال

نطشے کے تعلق سے علامہ اقبال نے اپنی مشہور زمانہ کتاب "پیام مشرق" میں کہا تھا : قلب او مومن دماغش کافر است
یعنی ان کا دل مومن کا ہے بھلے ہی دماغ کافر ہے.  علامہ اقبال نے نطشے کے تعلق سے یہ بات کہی تھی لیکن  اروند کیجریوال میں بھی وہ چیز ہمیں نظر آتی ہے. ان کے اندر مومنانہ قلندری ہے بھلے ہی وہ کافر دماغ رکھتے ہیں.
اروند کیجریوال کا اس گندی سیاست میں آمد  نے ہندوستان کی سیاست میں ہلچل پیدا کردی.  سیاستداں جو اب تک شاہانہ زندگی گزارتے تھے انہوں نے اپنے عمل سے ثابت کیاکہ سیاستداں کی حیثیت ایک خادم کی ہوتی ہے نہ کے ایک حکم چلانے والے راجہ کی. کیجریوال کی سادہ زندگی مومنانہ لگتی ہے. وہ ایک درویش صفت  انسان ہیں. اس لئے ان کی سب سے زیادہ مخالفت کی جاتی ہے. روایتی شاہانہ زندگی گزارنے والے خوف میں مبتلا ہوگئے ہیں. ان کے مخالفین کو لگتا ہے کیجریوال کی مقبولیت اسی طرح بڑھتی رہی تو ان روایتی سیاستدانوں کا وجود ہی ختم ہوجائے گا.
اس لئے وزیر اعظم مودی نے بہت ساری پالیسیاں جو خالص عام آدمی پارٹی کا تھا چرالیا ہے تاکہ وہ خود کیجریوال سے بہتر ثابت کریں. اپنے کو مودی خادم اعلی کہلانا پسند کرتے ہیں حالانکہ عملا اس سے ان کا دور دور کا واسطہ نہیں ہے. اس لیے کیجریوال کی مخالفت میں بیشتر پارٹیوں کا لایا جارہا ہے. تاکہ بحیثیت سیاستداں کیجریوال وال خاتمہ  ہوجائے.
اروند کیجریوال جی کی وجہ سے ہی عام آدمی پارٹی کا وجود ہے. وہ جہاں بیٹھ جائیں وہیں پارٹی کا دفتر بن جاتا ہے. عام آدمی پارٹی کا کیجریوال کے بغیر کیا لوگ تصور کرسکتے ہیں.
فون: 9958361526

Tuesday, 2 May 2017

مزدور ڈے

مزدور ڈے

از؛ ظفر اقبال

آزادی  خون دے کر ہی حاصل کی جاتی ہے. اسلام نے ملازموں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی ترغیب تو دی ہے لیکن باضابطہ قانونی سیکورٹی فراہم نہیں کی ہے. لیکن 19ویں صدی میں  مزدوروں کے تعلق سے جو خونی تصادم ہوا جس کی وجہ سے مزدور وہ مراعات حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے. جس خونی تصادم کی ہی برکت  کی وجہ سے آج کل ہم مزدور مستفید ہورہے ہیں.
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ مزدوروں کی اجرت اس کے پسینے خشک ہونے سے قبل ادا کردو. لیکن یہ باتیں محض ترغیبات اور وعید کے زمرے میں شمار کی جاسکتی ہیں. اصل چیز قانونی سیکورٹی ہے جو ایک مزدور کو 19ویں صدی میں خونی تصادم کے بعد حاصل ہوا.  قانونی سیکورٹی کی جو اہمیت ہے اس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا.  معاشرے میں اچھے آجر بھی ہوتے ہیں اور برے بھی آجر ہوتے ہیں لیکن برے لوگوں کی تعداد ہمیشہ زیادہ ہی رہی ہے.  اس لئے مزدوروں کی سیکورٹی کے تعلق سے میرے نزدیک یوم مئی کی حیثیت غیر معمولی ہے.
فون؛ 9958361526