ایران۔ روس۔ ترکی کا اتحاد فلسطین کی آزادی کی ضمانت
Iran_Palestine_russia_turkey-Unit#
از:ظفر اقبال
امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی قرار دینے والے اعلان سے
جہاں مسلم دنیا میں ایک طوفان برپا ہے وہیں ساری دنیا میں ناانصافی کے
خلاف ایک مشترکہ آواز بلند ہورہی ہے کہ اسرائیل کی راجدھانی امریکہ کی جانب
سے یروشلم کو قرار دینا یہ سراسر فلسطینیو ں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ جو
اقوام متحدہ کے قرارداد کے خلاف بھی ہے۔ سلامتی کونسل میں اور اقوام متحدہ
میں بحث کے دوران امریکہ کے علاوہ کسی نے اسرائیل کا ساتھ نہیں دیا۔
لیکن امریکہ بھی بضد ہے اور ساری دنیا کو ایک طرح سے گالی دے رہا ہے کہ
اقوام متحدہ اسرائیل کے ساتھ تفریق کا رویہ اپنارہی ہے۔ چور خود دنیا کے
انصاف پسند ممالک کو گالی دے رہا ہے۔ امریکہ کب اقوام متحدہ کی بات کو
مانتا ہے۔ امریکہ کے لئے اقوام متحدہ محض طوائف کیہے۔ جب چاہے اسے استعمال
کرتا ہے اور جب چاہے اس کے خلاف جاکر اقدام کرنا اپنے لئے باعث فخر سمجھتا
ہے۔ وہ اب تک اسی زعم میں ہے کہ دنیا ہمارا کیابگاڑ لے گی۔ آج کل مقبوضہ
فلسطین (اسرائیل) کے وزیراعظم بھی بائبل ہاتھ میں لئے یورپ کا چکر کاٹ
کررہے ہیں کہ کسی طرح یوروپی یونین ان کی بات کو تسلیم کرلے اور یروشلم کو
اسرائیل کی بلاشرکت غیر راجدھانی تسلیم کرلے۔ لیکن وقت ہمیشہ یکساں نہیں
رہتا۔ پہلے فرانس اور برطانیہ کا رویہ بھی اسرائیل کی حمایت میں ہوتے تھے
لیکن اب وہ محسوس کرتے ہیں کہ اسرائیل آگ سے کھیل رہا ہے اور تباہی کو خود
دعوت دے رہا ہے۔ اسرائیل اور امریکہ اس وقت دنیا میں بالکل تنہا ہوگئے ہیں۔
فلسطین اس وقت جل رہا ہے اور خاص طور سے عالم اسلام میں زبردست اسرائیل کے
خلاف نفرت پائی جارہی ہے۔ زیادہ امکان ہے کہ یہ زبردست نفرت مسلح تصادم
میں بدل جائے گا ۔ جہاں اس جنگ کا نتیجہ نکلے گا غالب امکان ہے کہ اس جنگ
میں اسرائیل کا خاتمہ ہوجائے۔ شام ، عراق اور لبنا ن کو تباہ کرنے کی
اسرائیلی اور امریکہ سازش کو جس طرح ایران، روس اور ترکی نے ناکام کردیا ہے
۔ اب تینوں جگہوں پر دہشت گردوں کا تقریبا صفایا کردیا گیا ہے۔چند دن قبل
میں ای ٹی وی اردو کے تحت ’’عالمی منظرنامہ اسپیشل ‘‘ کے نام سے ایک
پروگرام دیکھ رہا ہے جس میں میجر جنرل سہگل اور دو اور اشخاص تھے۔ ان کا
کہنا تھا کہ مشرق وسطی کی جو صورت حال ہے وہ عالمی جنگ کی طرف جائے گا اور
روس بھرپور کردار کرے گا۔ اس جنگ میں جس طرح۱۹۹۰ کی دہائی میں روس گورباچیف
کی قیادت میں ٹوٹ پھوٹ کر شکار ہوگیا تھا اسی طرح امریکہ کے صدر ڈونالڈ
ٹرمپ روس کے سابق صدر گوربا چیف ثابت ہوں گے اور امریکہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار
ہوجائے گا۔ میجر جنرل(ر) سہگل کا کہنا تھا روس نے ایک ایسی بریگیڈ بنارکھی
ہے جو عربی زبان میں بات کرتی ہے ااور جو داڑھی بھی رکھتی اور نماز بھی
پڑھتی ہے۔
میں نے مسٹر سہگل کی بات سے اندازہ لگایا کہ ان کا اشارہ
چیچنیا کی بریگیڈ سے ہے جو اسرائیل کے خلاف لڑنے کے لئے بالکل تیار ہے۔
چیچنیائی مسلمان بھی ہیں اور جہاد کے جذبہ سے سرشار بھی ہیں۔ ایران۔ روس
اور ترکی کا اتحاد فلسطین کی آزادی میں موثر رول ادا کرسکتا ہے۔اسرائیل کو
صفحہ ہستی سے مٹانے کا وقت آگیا ہے اور فلسطین ہی ایک ایسی سلطنت ہوگی جس
کی راجدھانی یروشلم ہوگی۔ جب تک مشرق وسطی میں اسرائیل نام کی سلطنت ہے اس
وقت تک مشرق وسطی کو چین کہاں ۔ اس لئے اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا
ضروری ہوگیا ہے۔
فون:9958361526
No comments:
Post a Comment