Sunday, 26 March 2017

سعودی عرب کا یمن پر حملے کو دو برس آج مکمل ہوئے

سعودی عرب کا یمن پر حملے کو دو برس آج مکمل ہوئے


#Saudi_Arabia_Yemen_attack

از:ظفر اقبال

آج 26 مارچ 2017 کو سعودی عرب کے نام ونہاد اتحاد کی جانب سے یمن کے نہتے عوام پر حملے کو دو برس ہوچکے ہیں اور یہ اتحاد یمن پر مسلسل بمباری کررہا ہے۔ لیکن سعودی عرب کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکا۔ سعودی عرب نے جو خواب دیکھا تھا کہ یمن کے لوگ رسول اللہ کی حدیث کے بقول نرم دل اور نرم خوں ہوتے ہیں۔ گھوڑے پالنے اور اونٹ پالنے والے عربوں نے یہ سمجھا کہ اپنے تکبراور نخوت کو یمنیوں پر تھوپنا آج اکیسویں صدی میں بہت ہی آسان ہے۔ یمن کے نرم دل لوگوں کا ملک ہے۔ جس کی گواہی خود رسول اللہ کی متعدد حدیثوں سے واضح ہے۔ لیکن ان دو برسوں میں ٓآل سعود نے کیا حاصل کیا ہے؟ سوائے یمن کی عورتوں اور بچوں کے خون بہانے اور وہاں کے ملکی انفرااسٹرکچر کی تباہی کے علاوہ انہوں نے کیا حاصل کیا۔ یمن میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔ جنگ مسلسل جاری ہے۔ تمام فیکٹری تباہ کردی گئی ہیں۔ بڑی تعداد میں مسجدوں اور امام بارگاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس جنگ سے سعودی عرب کیا حاصل کرنا چاہتا ہے سوائے اپنی برتری کو یمن پر تھوپنا چاہتا ہے۔ ان سعودیوں کو یمن کی تاریخ اچھی طرح پڑھ لینی چاہئے کہ خلافت عثمانیہ جس نے قسطنطنیہ کو فتح کیا تھا جب انہوں نے سولہویں صدی کے تیسرے عشرے میں یمن پر اپنی 80 ہزار آزمودہ فوج سے یمن پر حملہ کیا تو ان یمنیوں نے ستر ہزار ترک فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا اور چند برسوں کے اندر ہی ان کو یمن چھوڑ کر راہ فرار اختیار کرنی پڑی تھی۔ ان ترکوں کو ناکوں چنے جبوائے جن کے گھوڑے کی ٹاپؤوں کی آوازوں سے مشرقی یوروپ کے حکمران لرزتے تھے۔ اس عہد میں یمنیوں نے ترکوں کا یہ حشر کیا تھا۔ اب خود آل سعود طے کرلے کہ ان میں کتنی طاقت ہے۔ یمن کی سمندری اور زمینی ناکہ بندی مسلسل جاری ہے۔ کیا وہ پوری قوم کو بھوکوں مار کر آل سعود جنگ جیتنا چاہتا ہے۔ جس طرح یزید کی فوجوں نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے خاندان کو پیاسے اور بھوکے مارنے کا جو نسخہ آزمایا تھا وہی نسخہ یہ آل سعود آزمارہا ہے۔ سب سے بڑی بے حسی کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی بھی خاموش تماشائی ہے۔ جب انسانی بربریت کی تاریخ وقت کا مؤرخ لکھے گا تو یمن پر تھوپی جانے والی بھوکمری کی تاریخ بھی اسے لکھنی چاہئے تاکہ آنے والی نسلیں بھی آل سعود کی بربریت کی تاریخ پڑھ سکے۔
فون: 9958361526

No comments:

Post a Comment