Saturday, 4 March 2017

مبارک ہے ایسی ماں جس نے جنرل قاسم سلیمانی جیسے بیٹے کو جنم دیا

 مبارک ہے ایسی ماں جس نے جنرل قاسم سلیمانی جیسے بیٹے کو جنم دیا

#qasim_suleimani_Iran_General


از: ظفر اقبال


جنرل قاسم سلیمانی جسے میں خالد بن ولید ثانی تصور کرتا ہوں، جنہوں نے اپنی 35 سالہ فوجی خدمات میں کبھی بھی کوئی محاذ نہیں ہارا ہے۔ قاسم سلیمانی کی پیدائش کرمان میں 1957 میں ہوئی۔ جنرل قاسم سلیمانی ایرانی آرم فورس میں سینئر ہونے کے ساتھ ایک زیرک اور متقی جنرل ہیں جنہوں نے اسلام کی سرپلندی کے لئے بہت ہی نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔  انہوں نے القدس فورس کے سربراہ کی حیثیت سے بیرون ملک جو خدمات انجام دی ہیں وہ آب زر سے لکھنے کے قابل ہے۔  
جنرل قاسم سلیمانی نے افغانستان، عراق، شام اور لبنان میں جو کارہائے نمایاں انجام دیا ہے۔ جس کی وجہ سے دشمن کو وہ عبرت ناک شکست ملی ہے جس کو دشمن عشروں تک یاد رکھے گا۔ اگر دنیا میں کوئی ملک سب سے زیادہ محفوظ ہے وہ ایران ہے جہاں اب تک کوئی بھی دہشت گردانہ حملہ نہیں ہوا، دنیا میں کوئی ملک اس طرح کا دعوی نہیں کرسکتا لیکن ایران یہ دعوی کرسکتا ہے کہ ان کے ملک کی سرحد دہشت گردوں کے تمام حربوں کے باوجود محفوظ بلکہ سب سے زیادہ محفوظ ہے۔ اس کی وجہ ہے کہ دشمن امریکہ، اسرائیل اور اس کے  حامی منافق طاقتوں نے جس طرح  ایران کو تہ وبالا کرنے کے لئے جس طرح کے حربوں کا استعمال کیا تھا ، اگر ایران کی وہ طاقت نہ ہوتی تو ایران دشت گردوں سے تہران اور اصفہان میں نبرد آزما ہورہا ہوتا، لیکن جنرل قاسم کی وہ حکمت عملی جس کے باعث دشمن کو عراق اور شام  اور لبنان کی سرزمین پر شکست دی گئی، اس کے باوجود دشمن مسلسل اپنی سازشیں کررہا ہے۔ 
امریکہ کے مشہور اخبار ’’واشنگٹن ٹائمز‘‘ نے جنرل قاسم سلیمانی کے خلاف جس طرح منفی پروپیگنڈہ کررہا ہے  وہ دشمنوں کی جھنجھلاہٹ کی دلیل ہے۔
 ’واشنگٹن ٹائمز‘ نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم عسکری تنظیم ’فیلق القدس‘ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو انتہائی خطرناک اور دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اس پر پابندیاں عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔واشنگٹن ٹائمز میں شائع کینتھ ٹیمرمن کی رپورٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جنرل سلیمانی کے اثاثوں پر پابندی عاید کرنے کے ساتھ فیلق القدس کے ساتھ مالی تعاون کرنے والی کمپنیوں اور اداروں کے خلاف بھی کارروائی کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ سلیمانی پر عالمی سفری پابندیاں عاید کی جائیں اور فیلق القدس کو دہشت گرد گروپ قرار دے کر اسے بلیک لسٹ کیا جائے۔جنرل سلیمانی کو عالمی دہشت گرد قراردینے کا سبب ان کا عراق، یمن اور شام میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کی سرپرستی کرنا ہے۔ اگرچہ سلیمانی کا دعویٰ ہے کہ وہ عرب ممالک میں انسداد دہشت گردی میں سرگرم ہیں مگرعملا وہ خود دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے ہوئے عرب ممالک کو کمزور کررہے ہیں۔ادھر واشنگٹن انسٹیٹیوٹ نامی ایک تھینک ٹینک نے بھی جنرل سلیمانی کے خطرات پر انتباہ کرتے ہوئے بتایا سلیمانی لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ پر اپنا اثرونفوذ کس طرح بڑھا رہے ہیں۔‘‘
یہ تمام باتیں جو واشنگٹن ٹائمز نے تحریر کی ہے وہ ان کی شکست خوردگی کی دلیل ہے، ان کی جھنجھلاہٹ اس بات کی غماز ہے کہ وہ کس قدر پریشان ہیں۔
مغرب اور عرب میڈیا نے کئی مرتبہ یہ بات پھیلائی کہ جنرل قاسم  حلب کے محاذ پر شدید زخمی ہوگئے ہیں اور تہران میں ان کا علاج ہورہا ہے، حالانکہ بعد میں تمام باتیں جھوٹی ثابت ہوئی، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مغرب اور عرب ممالک جنرل قاسم کی اہلیت کے سامنے کس قدر بے بس نظر آرہے ہیں، دشمن طاقتیں ان کی موت کی متمنی نظر آرہی ہے۔  جنرل قاسم نے  شام میں روس کو ہوائی حملہ کرنے کے لئے آمادہ کرنا ان کا ایک بڑا کارنامہ تصور کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہی  بشار الاسد کی مشکلیں کافی کم ہوگئیں اور ان کا اقتدار بہت حد تک محفوظ ہوگیا۔ یہ کارنامہ انجام دینے والے جنرل قاسم سلیمانی ہی اگر جنرل قاسم کی وہ خدمات نہ ہوتی تو شام، عراق اورلبنان ابلیسی تباہ کاریوں کے چنگل میں پھنس چکا ہوتا جس سے سب سے زیادہ اگر کسی کو فائدہ ہوتا تو وہ اسرائیل ہوتا، جس سے اسرائیل مکمل طور سے محفوظ ہوجاتا ہے۔
فون:9958361526



No comments:

Post a Comment