حزب اللہ اور حماس سے اسرائیل پریشان
#Hizbullah_Hamas_Israel
از: ظفر اقبال
اسرائیل کے فوجی انٹلی جنس جن کی زبان اور چہرے کے تاثرات ایک دوسرے کا
ساتھ نہیں دے رہے ہیں۔ ان کی زبان کچھ اور بول رہی اور چہرے کے تاثرات کسی
اور چیز کو ظاہر کررہے ہیں۔ اسرائیل کے فوجی انٹلی جنس کے سربراہ ھرزل
ہلاوی کے چہرے کو بغور دیکھیں اور ان کے بیان کو پڑھیں گے تو آپ کو اندازہ
ہوگا کہ اسرائیل کس قدر پریشان اور درماندہ ہوچکا ہے اور ایران کا پروردہ
حزب اللہ اور حماس کس قدر جری ہوچکے ہیں۔ حماس کے زیر کنٹرول علاقے غزہ کی
عوام بہت پریشان ہے، دس برسوں سے زائد
عرصوں سے اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کررکھی ہے اور تمام عرب ممالک
بالخصوص سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات، ترکی، قطر اور اردن اسرائیل
کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے۔
اسرائیل کے فوجی انٹیلی جنس کے سربراہ ہرزل ہیلوی کا کہنا ہے کہ ’’حزب اللہ اور حماس مستقبل قریب میں اسرائیل کے
ساتھ کسی بھی عسکری مقابلے کی خواہش مند نظر نہیں آتے ہیں۔ عبرانی زبان کے
اخبار "ہآریٹز" کے مطابق ہیلوی نے یہ بات اسرائیلی پارلیمنٹ میں خارجہ امور
اور دفاع کی کمیٹی کے اجلاس میں کہی۔
ہیلوی نے ارکان پارلیمنٹ کو
بتایا کہ حزب اللہ شام کی جنگ میں اپنے بھاری جانی نقصان کے سبب شکست خوردہ
ہو چکی ہے۔ اُس کو اپنی ملیشیاؤں کے لیے نوجوانوں کی بھرتی میں بھی
دشواریوں کا سامنا ہے جب کہ اس کے ارکان کی اکثریت 60 برس کی عمر کے قریب
پہنچ رہی ہے۔ ہیلوی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ساتھ حزب اللہ کا عسکری
مقابلہ شام کی جنگ ختم ہونے کے بعد ہی ممکن ہے۔
ہیلوی نے مغربی کنارے
کی صورت حال سے بھی خبردار کیا جہاں فلسطینیوں نے اگر امید کا دامن چھوڑ
دیا تو وہ بپھر کر سامنے آ سکتے ہیں۔ ہیلوی کے مطابق اسرائیلیوں اور
فلسطینیوں کے درمیان کسی معاہدے کے طے پانے کی صورت میں بھی اقتصادی ترقی
کے لیے اقدامات کیے جانا چاہیں تاکہ سیاسی خلاء سے جنم لینے والی جھنجلاہٹ
کو کم کیا جا سکے۔‘‘
اسرائیل کی فوجی انٹلی جنس کے سربراہ ہرزل ہیلوی
کے مذکورہ بالا بیانات سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کے تاثرات کچھ اور اور ان
کی زبان کوئی اور کہانی سنارہی ہے۔ یعنی مذکورہ بالا تمام باتیں جھوٹ پر
مبنی ہے، اسرائیل سب سے زیادہ اگر پریشان ہے تو وہ خاص طور سے حزب اللہ سے
ہے، وہ اس لئے اب تک حزب اللہ سرنگوں میں گھس کر لڑاکرتی تھی لیکن شام کی
لڑائی نے ان کے تجربات میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے، پہلے وہ دفاعی لڑائی
لڑاکرتے تھے لیکں ان کو اقدامی لڑائی کرنے کا تجربہ حاصل ہوچکا ہے، ساری
دنیا جانتی ہے کہ جب کوئی فاتح فوج ہوتی ہے تو اس کا سب لوگ ساتھ دیتے ہیں
ہاں شکست خوردہ لوگوں کا کوئی ساتھ نہیں دیتا ہے، حزب اللہ خاص طور پر شیعہ
گوریلاؤں کی تحریک ہے جس کو ایران کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، چاہے اسلحہ
سازی اور سائنٹفک ریسرچ میں ایران حزب اللہ کا بھرپور تعاون کررہا ہے۔ یہ
تصویر اسی وقت کی ہے جب ہیلوی پارلیمنٹ میں حزب اللہ اور حماس کے تعلق سے
بیان دے رہے تھے۔ تصویر کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسرائیل کی ہیکڑی
کو حزب اللہ اور حماس نے ختم کردی ہے۔ اگر مستقبل میں حزب اللہ کے ساتھ
اسرائیل کی جنگ ہوتی ہے تو دنیا دیکھی گی کہ حزب اللہ اسرائیل کا کیا حشر
کرتا ہے، حزب اللہ شیبا فارم سے لے کر ایلات کی بندرگاہ تک جو تباہی مچائے
گا، جس کی کوئی نظیر ماضی میں نہیں ملے گی۔ فلسطین سے ہمدردی رکھنے والے
حریت پسند اقوام کو حزب اللہ خوشی کا وہ نذرانہ پیش کرے گی جس سے حریت پسند
خوشی سے جھوم اٹھیں گے۔
فون:9958361526
No comments:
Post a Comment