Thursday, 28 July 2016

آل سعود اور وہابی شیطانی گروہ

آل سعود اور وہابی شیطانی گروہ

Al_saudi_wahabis_satanic_group#

از:ظفر اقبال

مشکوۃ شریف، باب ذکر الیمن والشام وذکر اویس القرنی، حدیث نمبر:6009
وعن ابن عمر رضی اللہ عنہما قال قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم اللھم بارک لنا فی شامنا اللھم بارک لنا فی یمننا قالوایا رسول اللہ وفی نجدنا قال اللھم بارک لنا فی شامنا اللھم بارک لنا فی یمننا قالوا یارسول اللہ و فی نجدنا فاظنہ قال فی الثالثۃ ھناک الزلازل والفتن وبہا یطلع قرن الشیطن (رواہ البخاری)
ترجمہ:حضرت ابن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی:اے اللہ! ہمیں ہمارے شام میں برکت دے، اے اللہ! ہمیں ہمارے یمن میں برکت دے لوگ عرض گذار ہوئے کہ یا رسول اللہ! اور ہمارے نجد میں آپ نے دعا فرمائی اے اللہ! ہمارے شام میں برکت دے اے اللہ! ہمارے یمن میں برکت دے لوگ عرض گذار ہوئے کہ یا رسول اللہ! اور ہمارے نجد میں میرے خیال میں آپ نے تیسری مرتبہ فرمایا کہ وہاں تو زلزلے اور فتنے ہوں گے اور وہاں سے شیطان کا گروہ نکلے گا(رواہ البخاری)
یہ حدیث اس بات کی غماز ہے آل سعود اور محمد بن عبدالوہاب جن کا تعلق نجد سے ہے۔ مذکورہ حدیث میں انہیں کے تعلق سے یہ باتیں کہیں گئی ہیں۔ نجد سے تعلق رکھنے والے شیطا ن کا گروہ ایک پولیٹیکل اسٹبلشمنٹ ہے اور دوسراے مذہبی اسٹبلشمنٹ جن کا تعلق اسی نجد علاقے سے ہے۔ ان دونوں کے سنگم نے جو تباہی مچائی ہے، اس فتنے کا تعلق یمن اور شام سے ہے اور زمانہ بھی دونوں کا ایک ہے اور یہ شیطانی گروہ بیک وقت شام اور یمن میں جو خونی کھیل کھیل رہے ہیں اور جو تباہی مچارہے ہیں یہ شیطانی عمل اورانسانی سوز عمل ہے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں ملکوں کے تعلق سے دعا فرمائی ہے اس دعاؤں کی برکت سے ہی دونوں ممالک کو آل سعود اور ان کے حواری شکست نہیں دے سکے اگر ان کی جگہ کوئی اور ملک ہوتا تو ان کی جارحیت کے سامنے گھٹنے ٹیک چکا ہوتا ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت اس طرح کی بیرونی سازش کو ماضی میں کبھی برداشت نہیں کرسکی ہے۔ ان دونوں قوموں کی استقامت کودنیا سلام کہتی ہے۔ مزاحمت کی تاریخ ان کی شجاعت کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے۔
فون:9958361526


No comments:

Post a Comment