Thursday, 28 July 2016

عورت اور مرد دونوں شعور کے اعتبار سے یکساں صلاحیت کے مالک

عورت اور مرد دونوں شعور کے اعتبار سے یکساں صلاحیت کے مالک

#women_and_men_equal# 

مردوعورت یکساں صلاحیت کے مالک ہیں، دنیا میں مسلم علماء کی جانب سے جتنی بھی باتیں آئیں ہیں، ا ن علما کی باتوں سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ عورت مرد کے مقابل ناقص العقل ہوتی ہیں، ان کو قیادت کی ذمہ داری نہیں دی جاسکتی وغیرہ۔ یہ معاملہ صرف مسلم خواتین کے تعلق سے ہیں اگر دنیا پرنظر ڈالی جائے تو اس وقت دنیا کےمتعدد اہم عہدوں کی سربراہ خواتین ہیں جو کئی برسوں سے بحسن خوبی قیادت کررہی ہیں، پہلی مثال یوروپی یونین کی پولیٹیکل سربراہ موگرینی فیڈرک ، دوسری آئی ایم ایف کی سربراہ لوگارٹ اور جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل اور خود ہندوستان میں اندرا گاندھی اور ماٖضی بعید میں رضیہ سلطانہ دہلی کی تخت پر متمکن رہ چکی ہیں۔
جب مولانا مودودی نے پاکستان میں 1967 کے الیکشن کے دوران جنرل ایوب خان کے بالمقابل فاطمہ جناح کی حمایت کا اعلان کیا تو اس وقت کے متعد د علما نے اس نام ونہاد مفروضے کا سہارا لے کر اس کی سخت مخالفت کی۔جیسے ڈاکٹر اسرار احمد صاحب اسی مسئلے پر جماعت سے علیحدگی اختیار کی۔
عورت کے ناقص العقل ہونے کے اس مفروضے سے امت کب نکلے گی ، اس سلسلے میں اللہ ہی بہتر جانتا ہے، اللہ نے صرف قرآن میں ایک جگہ کہا ہے کہ جب ایک عورت بھول جائے تو دوسری عورت اس کو یاد دلادے، اس سے یہ بات کہاں ثابت ہوتی ہے کہ عورت ناقص العقل ہے۔
اس بھولنے کی عادت کی وجہ سے حضرت عائشہ (رضی) سے بھی ایک بھول ہوئی جس کی وجہ سے جنگ جمل کا واقعہ پیش آیا تھا۔جب وہ حضرت علی (رضی) کے خلاف خروج کے لئے نکلی ،ان کو بروقت حضرت محمد صلعم کی یہ بات یاد آجاتی کہ بنی کلاب کی کتے جب بھونکنے لگے تو سمجھنا کہ تم ناحق ہو، ان کے اس بھول کی وجہ سے سینکڑوں صحابی مارے گئے۔عورت اور مرد دونوں کی عقل برابر ہے ، اس لئے دونوں کو یکساں مواقع ملنے چاہئے تو دیکھئے یہ قوم کس قدر آگے جاتی ہے۔
مختلف حدیثوں سے یہ باتیں ثابت ہیں کہ بچوں کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہوتی ہے، یہ اس امت کا المیہ ہے کہ اس امت کی مائیں صدیوں سے جاہل ہی رہیں انہیں علما کے فتوؤں کے باعث خواتین کو تعلیم سے دور رکھا گیا۔اس امت کی جو حالت ہونی تھیں وہ سب کے سامنے ہے۔
کیامسلمانوں کی خواتین ہی ناقص العقل ہوتی ہیں غیر مسلموں کی خواتین ناقص العقل نہیں ہوتی ہیں، مجھے ان علماء کے بصیرت پر شرم آتی ہے جو عورت کو ناقص العقل بھی کہتے ہیں لیکں ماضی قریب تک ایک عالم جو ایک تنظیم کے سربراہ بھی ہیں، ایک عورت سونیا گاندھی کے سامنے اپنا دکھرا سنانے پہنچ جاتے تھے، جو تصویریں اخباروں کی زینت بھی بنتی تھیں۔ فاعتبروا یا اولی الابصار۔

No comments:

Post a Comment