سعودی عرب پر ’’جاسٹا‘‘ کا بھوت سوار
#saudi_JASTA
سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی خوشنودی کے لئے مسلم ممالک میں جس طرح تباہی مچائی ہے اس کی اسے قیمت تو چکانی ہی پڑے گی۔ یہ اللہ کی سنت ہے کہ جس کے لئے جو کوئی کنواں کھودتا ہے وہ خود اسی میں گرجاتا ہے جب مسئلہ اپنے مسلم بھائیوں کا ہوتو معاملہ اور سنگین ہوجاتا ہے۔ سعودی عرب نے عالم اسلام کا سب سے بڑا سنی ملک پاکستان جو عالم اسلام کا سب سے پہلا اور اکلوتا ایٹمی طاقت بھی ہے اس ملک میں شیعہ۔سنی کا جس طرح کھیل کھیلا اور وہاں شیعوں کا جس طرح سلفیوں نے قتل عام کیا ہے وہ تمام تباہیوں کا ذمہ دار سعودی عرب ہے۔ پاکستان کے علاوہ خود سعودی عرب، کویت اور افغانستان ، عراق، شام میں جتنے بھی شیعوں پر حملے ہوئے ہیں اور ہورہے ہیں اس کے پس پردہ سلفی وہابی گروپ ہے۔ جس نے اپنے نظریات اور ریال کی بدولت جس طرح سیاہ کارنامہ انجام دیا وہ دنیا کے سامنے ہے۔۔ چاہے ایران۔ عراق جنگ ہو یا شام میں سعودی عرب کی فتنہ گری ہوان تمام جنگوں میں سعودی عرب کھل کر ملوث ہے ۔ لاکھوں شامی عوام کا سعودی عرب نے قتل کروایا ہے۔ شام میں تمام تر خانہ جنگی کے پس پردہ سعودی اور امریکی ہاتھ ہے جس کی قیمت تو اسے یقینا چکانی ہی پڑے گی۔
پاکستان کے مشہور کالم نگار اشتیاق بیگ اپنے حالیہ مضمون ’’سعودی مخالف امریکی بل پیٹھ پر خنجر گھونپنے کے مترادف ہے‘‘ میں رقمطراز ہیں کہ ’’یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب خطے میں امریکہ کا سب سے بڑا اور پرانا
اتحادی تصور کیا جاتا ہے۔ افغانستان پر سوویت یونین کے قبضے کے بعد امریکی
ایما پر سعودی عرب نے جہاد افغانستان میں حصہ لیا اور بڑی تعداد میں عرب
مجاہدین افغانستان آئے جنہوں نے القاعدہ کی بنیاد رکھی جبکہ سوویت، افغان
جنگ کے اربوں ڈالر کے اخراجات بھی سعودی عرب نے برداشت کئے جس کے نتیجے میں
سوویت یونین کو افغانستان میں پسپائی اختیار کرنا پڑی اور وہ کئی حصوں میں
تقسیم ہو گیا۔ بعد ازاں امریکہ نے اپنے مفادات پورے ہونے کے بعد اتحادیوں
کو تنہا چھوڑ دیا نتیجتاً طالبان، داعش اور دیگر شدت پسند تنظیمیں وجود میں
آئیں۔ سعودی عرب نے عراق، ایران جنگ کے دوران امریکی ایماپر عراقی صدر
صدام حسین کی مالی و سفارتی حمایت بھی جاری رکھی جبکہ موجودہ صورتحال میں
سعودی عرب، شام میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے میں امریکہ کا اہم اتحادی ہے
مگر آج امریکہ اپنے دیرینہ اتحادی کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے دہشت گردی
کا سارا ملبہ سعودی عرب پر ڈالنے کی کوشش کررہا ہے‘‘۔
اس پیراگراف کو پڑھنے کے بعد اندازہ ہوتا ہے سعودی عرب 70۔80 برسوں میں امریکیوں نے جو جو جرائم کئے ہیں ان تمام میں سعودی عرب امریکہ کا شریک جرم رہا ہے۔ جب معاملہ عالم اسلام کا ہو تو سعودی عرب تو بالکل کھل کر اس کے جرائم میں شریک رہا ہے۔ اب سعودی عرب کے پاپ کا گھرا بھر چکا ہے جس کی اسے قیمت چکانی ہی پڑے گی۔
واضح رہے کہ اشتیاق بیگ کا مذکورہ مضمون العربیہ اردو میں موجود ہے)۔)