Tuesday, 25 October 2016

ايران اور مغرب کے درميان معاہدہ يا جنگ کے خدشات

ايران اور مغرب کے درميان معاہدہ يا جنگ کے خدشات

چار نومبر 2014 کو فیس بک پر شائع شدہ )
#Iran_US_west_Agreement
 مغرب اور ايران کے درميان حاليہ دنوں جو مذاکرات چل رہے ہيں يہ مذاکرات حتمى مرحلے ميں داخل ہوگئے ہيں۔ پچھلے سال 24 نومبر 2013 کو ايران اور مغرب کے درميان نيوکليائى سميت متعدد حل طلب مسائل کو وہ آپس ميں مذاکرات کے ذريعہ حل کرنے کا تہيا کيا تھا۔ اس سلسلے ميں پہلے چھ مہينے کے لئے عبورى معاہدہ ہوا تھا ليکن بعد ميں ان دونوں فريق کو محسوس ہوا کہ اس عبورى معاہدے ميں چھ مہينے کى اور توسيع کى جائے تاکہ ہر جزو پر کھل کراور مدلل گفتگو ہوسکے تاکہ مغرب اور ايران کے درميان جو 34 سالہ کشاکش چل رہى ہے اس کا خاتمہ ہوسکے۔
اب بات چيت آخرى مرحلے ميں داخل ہوچکى ہے اور وہ اضافہ شدت مدت بھى 24 نومبر کو ختم ہوا ہى چاہتى ہے۔اگر يہ معاہدہ ايران کے ساتھ مغرب کے ہوجاتے ہيں تو يہ دنيا کے لئے اچھى بات ہوگى بلکہ بہت اچھى بات ہوگى۔ اگر يہ معاہدے نہيں ہوتے ہيں تو سابقہ Status Que والى بات ختم ہوجائے گى۔ يہ بدقسمتى کى بات ہوگى کہ ايران اور اس کے حليف ممالک اور مغرب کے درميان جنگ کے خدشات بڑھ جائيں گے، جو اس دنيا کے لئے بدقسمتى کى بات ہوگى۔





No comments:

Post a Comment