Tuesday, 10 January 2017

حرمین کے ہم ہیں پاسبان، لیکن آل سعود کی حکمرانی کے خاتمے کا بھی ہیں خواستگار اورسلطانی جمہور کے ہیں ہم طلب گار

حرمین کے ہم ہیں پاسبان، لیکن آل سعود کی حکمرانی کے خاتمے کا بھی ہیں خواستگار اورسلطانی جمہور کے ہیں ہم طلب گار

Ale_Saudi_Harmain 

 از:ظفر اقبال
 اگر مسلمانوں کی تاریخ کا بغور مطالعہ کیا جائے تو ہم ا س بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ حرمین کا منیجمنٹ ہر زمانہ میں بدلتا رہا ہے کبھی حرمین کے منیجمنٹ کی ذمہ داری بنو امیہ کی پاس تھی اس کے بعد عباسی خلفا کے پاس چلی گئی، اس کے بعد ترک عثمانی خلفا کے پاس رہی ، پہلی جنگ عظیم کے بعد حرمین کی ذمہ داری آل سعود نے لے لی ، اب ایسا محسوس ہوتا ہے حرمین کی ذمہ داری آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس (او آئی سی)کو سنبھال لینی چاہئے تاکہ حرمین پر ایک مسلک اور فرقے کا جو غلبہ ہوگیا ہے اس کا سدباب ہوسکے۔ مسلمانوں کے سب فرقے آپس میں مل جل عبادت کرسکیں۔
آل سعود ایک حکمراں خاندان ہے اس کے رہنے یا رہنےسے امت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ سعودی عرب جو ایک خاندان آل سعود کی جاگیر ہوگئی ہے اس خاندان کے تقریبا دس ہزار شہزادے اور شہزادیاں ملک کے وسائل کو لوٹ رہے ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ ملک ان کے عیش کے لئے بنایا گیا ہے اور یہ ملک ان کی جاگیر ہے۔ ملک کا نام بھی اپنے خاندان کے نام پر رکھا گیا ہے، ان کو لگتا ہے کہ قیامت تک ہماری ہی حکومت رہے گی اور کوئی ہمارے خاندان کی طرف آنکھ اٹھاکر بھی نہیں دیکھ سکتا ہے۔
ساری دنیا اور سارے مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمان حرمین پر آنچ نہیں آنے دیں گے لیکن آل سعود کو بچانے کی کوئی گارنٹی نہیں دی جاسکتی ہے ، جو صرف ایک ظالم بادشاہ ہے اس عہد میں، سلطانی جمہور کے زمانے میں جب میں بادشاہوں کے نام سنتا ہوں تو مجھے قئے آنے لگتی ہے۔ بادشاہت کا ہر حال میں خاتمہ ہونا چاہئے۔ یہ اس دھرتی پر لعنت ہے۔

فون:9958361526

No comments:

Post a Comment