Sunday, 8 January 2017

اجرتی فوج ہوش کے ناخن لے

پاکستان کو اجرتی فوج نہیں بننا چاہئے

#Hired_Pak_Army-Saudi_Arab

از:طفر اقبال

حیرت ہے کہ نیوکلیائی طاقت کا حامل ملک کا سابق فوجی سربراہ دوسروں کی کاسہ گدائی کرے اور اپنی عزت کو گروی رکھ دے۔ خاندانی حکومت کو بچانے کے لئے اپنے فوجیوں کی جانوں کے نذرانے پیش کرے اور جس کی حکومت کو بچارہا ہے وہاں کی عوام کی امنگوں کا خون کرے محض اس وجہ سے کہ وہ اس کی خدمت کے عوض روپے دے رہا ہے۔ اپنے ملک کو کرایہ کا فوجی بنانے والے ذرا ہوش کے ناخون لیں۔ قومیں اس طرح ترقی نہیں کرتی ہیں۔ جس قوم میں حمیت نہ ہو۔ جو حکومت اپنے فوجیوں کو دوسرے کی خدمت کے لئے وقف کردے محض چند ملین ریال اور ڈٓالر کے عوض اس قوم سے خوداری کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح نے جس ملک کی تشکیل کا خواب دیکھا تھا وہ قوم تو نظر بالکل نہیں آتی۔ پاکستانیوں نے علامہ اقبال کو بھی رسوا کردیا ہے۔ یہ قوم جلد از جلد سمجھ لیں اسی میں اس کی عافیت ہے نہیں تو قدرت کی مار اسے کہیں کا نہیں چھوڑے گی۔ اب تو یہ بات پوری طرح واضح ہوچکی ہے کہ یہ اتحاد کس مقصد کے لئے تشکیل دی گئی ہے۔ جس میں 39 ممالک شامل ہیں لیکن دنیا میں مسلم ممالک کی تعداد 57 ہے۔ ان مسلم ممالک میں کچھ کی تعداد محض خانہ پری کی حد تک ہی ہے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ دہشت گردی کے مقابلے کےلئے تشکیل دیا جانے والا اتحاد کس مسلم ملک کے خلاف استعمال ہونے جارہا ہے۔ اگر اس مسلم اتحاد میں ذرا بھی طاقت ہے تو اسرائیل کی طرف رخ کیوں نہیں کرتا ہے۔ جو ستر برسوں سے عرب بھائیوں کی زندگی جہنم بنارکھا ہے۔ پاکستان جو اس اتحاد کا اہم حصہ دار بن گیا ہے وہ تو نیوکلیائی اور میزائیل طاقت کا حامل ملک ہے وہ کیوں نہیں اسرائیل پر حملہ کردیتا ہے اور مسلم فوجیوں کا اتحاد اس کا ساتھ دیں اور اسرائیل جیسی ناسور ریاست جو مسلم ممالک کے قلب میں خنجر کی طرح پیوست ہے اس کا خاتمہ ہوسکے۔ لیکن یہ عرب ممالک ایسا ہرگز نہیں کریں گے ان کو معلوم ہے کہ اسرائیل کی بقا میں ہی ہماری شنہشاہیت کی بقا مضمر ہے۔ اب تو ان عرب ممالک کو اسرائیل سے کسی طرح کی پریشانی محسوس ہی نہیں ہورہی ہے بلکہ اب ایران ان کا سب سے بڑا ازلی دشمن بن گیا ہے۔ وہ ایران جو اسرائیل کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے۔ اسرائیل کو یہ بات اچھی معلوم ہے کہ اگر ہماری تباہی کسی کے ہاتھوں ہوسکتی ہے تو وہ ایران ہے۔ اس لئے اسرائیل اور اس کے حامی ممالک ان سنی مسلم فوجی اتحاد کا رخ ایران کی طرف موڑنا چاہتے ہیں۔ اگر اس لڑائی میں ایران اگر کمزور ہوجاتا ہے تو یہ اسرائیل کے حق میں بہتر ہے۔ لیکں اللہ کا شاید کچھ اور ہی فیصلہ ہوچکا ہے جو جلد ہی ظاہر ہوجائے گا۔
فون:9958361526

No comments:

Post a Comment