یوم جمہوریہ کے مہمان خصوصی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے راجکمار
UAE#chief_Guest_Republicday_India
از:ظفر اقبال
26 جنوری 2017 کویوم جمہوریہ کے موقع پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے راجکمار کو چیف گیسٹ (مہمان خصوصی)کے لئے دعوت دی گئی ہے۔ جو ہندوستان اور یو اے ای کے درمیان قربت کا مظہر ہوگا۔ 11جنوری 2017کو قندھار بم دھماکہ کیا گیا جس میں متحدہ عرب امارات کے سفیر سمیت پانچ ڈپلومیٹ ہلاک ہوکئے، بم دھماکہ کرنے کے لئے پاکستان حقانی نیٹ ورک یا طالبان کو بالعموم استعمال کرتا ہے۔پاکستان نے یو اے ای کے پانچ ڈپلومیٹ کو ہلاک کرکے اس ملک کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ اگر تم نے ہندوستان سے قریب ہونے کی کوشش کی تو اس کی بھاری قیمت تمہیں چکانی ہوگی۔ دیکھئے اپنے ڈپلومیٹ کی ہلاکت کو یو اے ای کس قدر برداشت کرسکتا ہے یہ تو آنے والے عرصے میں کچھ اندازہ ہوپائے گا۔ لیکن ایک بات واضح رہے کہ یمن جنگ کا حصہ نہ بننے کی وجہ سے یو اے ای اور پاکستان میں تلخی چلی آرہی ہے۔
ویسے یو اے ای کا حکمران خاندان احسان فراموش لوگوں پر مشتمل ہے، جس میں اسے اپنا مطلب نظر آتا ہے تبھی وہ کسی کے قریب ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ جب یو اے ای برطانیہ سے 1971 میں اّزاد ہوا تھا تو پاکستان ہی تھا جس نے ہر طرح سے اس کی مدد کی، پاکستان نے اپنے ہر شعبے کے عملے کو بھیج کر یو اے ای کے حکومتوں کے عملے کو ٹریننگ دی اور حکومت اور ادارے کس طرح چلائے جاتے ہیں اس میں بھرپور تعاو ن کیا، اس عہد میں پی آئی اے ایشیا کی بہترین فلائٹوں میں شمار ہوتی تھی اس نے اپنے عملے کو بھیج کر امارات ائرلائنز کی بنیاد رکھنے میں بھرپور تعاون کیا اور پورے عملے کی ٹریننگ دی۔ تب جاکہ اب امارات ائر لائنز اب دنیا کی بہترین ائر لائنز میں شمار ہوتی ہے۔ اس طرح کہاں تک لکھاجائے کوئی بھی ایسا شعبہ نہیں تھا جس میں پاکستان نے یو اے ای کی مدد نہیں کی۔ اب ہندوستان یو اے ای سے قریب ہوکر کیا حاصل کرسکتا ہے۔ یہ تو آنے والے دنوں میں ہی پتہ چلے گا۔ یو اے ای کا اپنے مؤقف اور کمنٹ منٹس سے پلٹنے کی پرانی عادت ہے۔
فون:9958361526
26 جنوری 2017 کویوم جمہوریہ کے موقع پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے راجکمار کو چیف گیسٹ (مہمان خصوصی)کے لئے دعوت دی گئی ہے۔ جو ہندوستان اور یو اے ای کے درمیان قربت کا مظہر ہوگا۔ 11جنوری 2017کو قندھار بم دھماکہ کیا گیا جس میں متحدہ عرب امارات کے سفیر سمیت پانچ ڈپلومیٹ ہلاک ہوکئے، بم دھماکہ کرنے کے لئے پاکستان حقانی نیٹ ورک یا طالبان کو بالعموم استعمال کرتا ہے۔پاکستان نے یو اے ای کے پانچ ڈپلومیٹ کو ہلاک کرکے اس ملک کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ اگر تم نے ہندوستان سے قریب ہونے کی کوشش کی تو اس کی بھاری قیمت تمہیں چکانی ہوگی۔ دیکھئے اپنے ڈپلومیٹ کی ہلاکت کو یو اے ای کس قدر برداشت کرسکتا ہے یہ تو آنے والے عرصے میں کچھ اندازہ ہوپائے گا۔ لیکن ایک بات واضح رہے کہ یمن جنگ کا حصہ نہ بننے کی وجہ سے یو اے ای اور پاکستان میں تلخی چلی آرہی ہے۔
ویسے یو اے ای کا حکمران خاندان احسان فراموش لوگوں پر مشتمل ہے، جس میں اسے اپنا مطلب نظر آتا ہے تبھی وہ کسی کے قریب ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ جب یو اے ای برطانیہ سے 1971 میں اّزاد ہوا تھا تو پاکستان ہی تھا جس نے ہر طرح سے اس کی مدد کی، پاکستان نے اپنے ہر شعبے کے عملے کو بھیج کر یو اے ای کے حکومتوں کے عملے کو ٹریننگ دی اور حکومت اور ادارے کس طرح چلائے جاتے ہیں اس میں بھرپور تعاو ن کیا، اس عہد میں پی آئی اے ایشیا کی بہترین فلائٹوں میں شمار ہوتی تھی اس نے اپنے عملے کو بھیج کر امارات ائرلائنز کی بنیاد رکھنے میں بھرپور تعاون کیا اور پورے عملے کی ٹریننگ دی۔ تب جاکہ اب امارات ائر لائنز اب دنیا کی بہترین ائر لائنز میں شمار ہوتی ہے۔ اس طرح کہاں تک لکھاجائے کوئی بھی ایسا شعبہ نہیں تھا جس میں پاکستان نے یو اے ای کی مدد نہیں کی۔ اب ہندوستان یو اے ای سے قریب ہوکر کیا حاصل کرسکتا ہے۔ یہ تو آنے والے دنوں میں ہی پتہ چلے گا۔ یو اے ای کا اپنے مؤقف اور کمنٹ منٹس سے پلٹنے کی پرانی عادت ہے۔
فون:9958361526
No comments:
Post a Comment