Friday, 13 January 2017

اس مرتبہ شاہ فیصل ایوارڈ نے سب کو مایوس کیا

اس مرتبہ شاہ فیصل ایوارڈ نے سب کو مایوس کیا


#Faisal_award-king_salman

از:ظفر اقبال


 شاہ فیصل ایوارڈ بانی جماعت اسلامی مولانا سیدابوالاعلی مودودی رحمہ اللہ علیہ کو سب سے پہلے دیا گیا۔ اس ایوارڈ کی انہی سے ابتداء کی گئی۔ عالم اسلام میں شاہ فیصل ایوارڈ کو نوبل انعام ثانی کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ ابتداء میں یہ ایوارڈ اسلامی اسکالر کو دیا جاتا تھا لیکن اب اس کے دائرہ میں اضافہ کرتے ہوئے طب اور سائنس وغیر تک محیط کردیا گیا ہے۔
2016 کا ایوارڈ لینے کے لئے آج کل ہندوستان وپاکستان کے بہت سارے علمائے دین اور کئی تنظیموں کے سربراہ بھی منتظر تھے اور وہ عالم دین اس ایوارڈ کے سلسلے میں زیادہ مشتاق تھے جو کثیر التصانیف تھے اور وہ آل سعود کے ہر افعال میں بلاشرط حمایت بھی کررہے تھے لیکن ان سب کو مایوس کرتے ہوئے شاہ سلیمان نے خود اپنے آپ کو اس ایوارڈ کا حقدار قرار دیا۔ شاہ سلیمان کے اس عمل نے بہت سارے لوگوں کو مایوس کردیا۔
شاید سلیمان نے اسلام کی بہت بڑی خدمت کی۔ شاید یمن پر حملہ کرکے اسلام کی بہت بڑی خدمت کی۔ شاید شام اور عراق کو تباہ کرنے کے لئے دہشت گردوں کو بھیج کر اسلام کی بہت بڑی خدمت انجام دی۔ ان کو کوئی اور ملک ایوارڈ تو دے نہیں سکتا تھا۔ کیوں نہ ایسا کیا جائے امن کا ایوارڈ خود ہی لے لیا جائے۔ زرخرید مؤرخ بے چارے پریشان ہورہے ہوں کہ میں لکھوں کیا؟ ارے کرائے کے مؤرخ تو کچھ آپ کی شان میں لکھ ہی دیں گے۔ ان کو تو بس دینار ودرہم سے غرض ہے۔ پریشان نہ ہوں آپ کے حامیوں کی بڑی تعداد برصغیر میں پائی جاتی ہے
شاید اتنی تعداد عرب ممالک میں بھی نہ ہوں گے۔






No comments:

Post a Comment