Thursday, 5 January 2017

جنرل (ر)راحیل شریف کو نیا ٹاسک ملنا

جنرل (ر)راحیل شریف کو نیا ٹاسک ملنا

Raheel_#sharif-Saudi_Arabia_Islami_Commander
از:ظفر اقبال
 راحیل شریف کا سعودی عرب کی زیرقیادت 34 اسلامی ممالک کے اتحاد کی افواج کا سپہ سالار نامزد ہونا، اس کے پس پردہ محرکات اور مستقبل میں راحیل شریف اور خود پاکستانی قوم پر جو اثرات پڑنے والے ہیں وہ یقیناًخوش آئند تو ہرگز نہیں ہوسکتے۔ اگر راحیل شریف وہی تاریخی غلطی دہرانے کی کوشش کرتے ہیں جو جنرل ضیاء الحق نے بریگیڈیر رہتے ہوئے اردن کے شاہ حسین کی خدمت ادا کرتے ہوئے انجام دی تھی، بریگیڈیر ضیاء نے اردن میں پناہ گزیں 1970 میں سترہ ہزار نہتے فلسطینیوں کو خاک و خون میں نہادیا تھا جس کے عوض انہیں اسرائیلی اور امریکی آشیرواد سے جنرل بناکر انعام دیا گیا تھا۔یہ خدمت جنرل ضیاء الحق نے پاکستانی فوج کا حصہ رہتے ہوئے انجام دی تھی۔ جس قتل عام میں پاکستانی حکومت اور فوج مکمل طور سے شامل رہی ۔ جس کی سزا انہیں جلدہی مل گئی۔ اللہ تعالی نے جلدہی اس کی سزا بھی ہندوستان کے ہاتھوں دلوا دی۔ ہندوستان نے 1971 میں بنگلہ دیش کو آزاد کراکر پاکستان کو عبرت ناک سزادی۔ وہ اسی جرائم کی سزا تھی جس کو پاکستانی حکومت اور فوج نے اردن میں نہتے فلسطینیوں کو ہلاک کرکے انجام دیا تھا۔ اگر راحیل شریف سعودی عرب کے حکم کی بجاآوری کے عوض یمن میں لوگوں کو ہلاک کرنے کوشش کرتے ہیں یا شام میں سعودی عرب کے مقاصد کے لئے کام کرتے ہیں تو انہیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑسکتی ہے۔ سعودی عرب کی آل سعود کی حکومت کو بچانا اسرائیلی اور امریکی پالیسیوں کودوام دینے کے مترادف ہے۔ جب تک آل سعودکی حکومت ہے تب تک حقیقی اسلامی عروج کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ عالم اسلام جس قدر خلیج فارس کے عرب ممالک کے بادشاہوں سے نجات پالے اسی قدر امت مسلمہ کے حق میں بہتر ہے۔ خلیج فارس کے عرب ممالک میں جمہوریت کے بحالی ہونی چاہئے تب ہی ہم حقیقی ترقی کی سمت گامزن ہوسکتے ہیں نہیں تو ساری سنی دنیا انہیں بادشاہوں کی غلامِ گردش بنی رہے گی۔
فون:9958361526

No comments:

Post a Comment