Friday, 24 February 2017

ایران کی ترقی سے اسرائیل دہشت میں مبتلا

ایران کی ترقی سے اسرائیل دہشت میں مبتلا

#Iran_Development_Israel_Tension

از: ظفر اقبال


اسرائیلی یعنی یہودی جو اس وقت دنیا کی سب سے زیادہ ذہن ترین اور متمول قوم ہے۔ اس کی ذہانت کی تعریف ہر زمانے میں لوگوں نے کی ہے۔ آج تک دنیا میں جو بھی پیش رفت ہوئی ہے اور ہورہی ہے اس میں ان یہودی قوم کا بہت بڑا عمل دخل رہا ہے۔تجارت اور علم دونوں میں یہودیوں کو اعلی مقام حاصل ہے۔یہود ی ہمیشہ اپنی ذہانت پر کبر میں مبتلا رہی ہے۔لیکں ماضی میں جب ان کی ذہانت کا مقابلہ مسلمانوں سے ہوا، جو مقابلہ آرائی پہلی صدی ہجری سے سقوط بغداد تک پر محیط ہے۔ وہاں وہ خود کو درماندہ محسوس کرتے ہیں۔ساری دنیا کو اپنی ذہانت پر ہمیشہ نچانے والی یہودی قوم کا مقابلہ جب مسلمانوں سے ہوا تو وہ حیرت زدہ رہ گئے۔ان کو تب احساس ہوا کہ دنیا میں ایسی قوم ہے جو ان کا مقابلہ کربھی سکتی ہے اور ہمارے ہر حملے کا معقول انداز میں دفاع بھی کرسکتی ہے۔ وہ ایرانی قوم تھی۔ وہ ایران جو جنگ قادسیہ میں سعد بن ابی وقاص کی زیرقیادت فوج سے شکست سے دوچار ہوئے اور پھر پوری قوم ہی مسلمان ہوگئی۔ جو پارسی مذہب پر قائم رہنا چاہتے تو وہ پارسی اسی عہد میں ہندوستان ہجرت کرگئے۔ ٹاٹا سنز اور مرکزی وزارت میں کپڑ وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی وغیرہ کا تعلق پارسی مذہب سے ہی ہے۔ اس عہد میں جتنے بھی بڑے نام ملتے ہیں جن کا تعلق علمی پیش رفت سے ہے۔ ان میں بیشتر کا تعلق اہل فارس یعنی ایران سے رہا ہے ۔ صحیح بخاری کے مصنف امام بخاری سے طب کے امام ابوعلی سینا تک کا تعلق ایران کی سرزمین سے رہا ہے۔ انہو ں نے اپنے علم کی بدولت اسلام کی بہت بڑی خدمت کی۔

اب ہم موجودہ ایران کی طرف آتے ہیں ، ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف خود امریکہ کی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔ تیس لاکھ ایرانی اس وقت امریکہ میں موجود ہیں۔یہ ایرانی عام طور پر علمی اور تحقیقی ادارے میں پڑھتے اور کام کرتے ہیں۔ زیادہ تر وہ لوگ اعلی عہدے پر فائز ہیں۔ یہ تو امریکہ کی حالت ہے ، یوروپ میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ اسی طرح یوروپ کے ستائس ممالک میں ایرانی بڑی تعداد میں بڑے بڑے اور اعلی عہدے پر فائز ہیں۔ یہ ان کی ذہانت اور تحقیقی کاوش ہے جس کی وجہ سے دنیا میں کوئی قوم سب سے زیادہ پریشان ہے وہ اسرائیلی قوم ہے، ان کو جس چیز پر فخر رہا ہے۔ دنیا میں واحد قوم ہے ایرانی جو اس کا معقول جواب دے رہے اور اپنی علمی پیش رفت سے دنیا کے ایک بڑے حلقے کو اپنا پرستار بنارہے ہیں۔ایرانی طلبہ اپنے ملک میں تو اعلی تحقیقی اداروں سے وابستہ تو ہیں ہی ساتھ ہی ان کے طلبہ ساری دنیا کی یونیورسٹی میں بہت ہی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ جس سے اسرائیلیوں کو محسوس ہوتا ہے کہ ایرانی انہیں بآسانی شکست سے دوچار کردیں گے،یہودی اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ اگر دنیا میں اسلام کو شکست دینی ہے تو سب سے پہلے ایران کو اپنے زیر اثر کرنا ضروری ہے۔ شاہ ایران رضاشاہ پہلوی تک اسرائیل نے بہت کوشش کی کہ ایران کو اپنے دام فریب میں مبتلا رکھیں۔ اگر یہ قوم آزادانہ طور پر آگے بڑھنے لگے تو ان کی ایک نہیں چلے گی۔ لیکن اللہ کو کچھ اور ہی منظور تھا۔  1979میں ایران میں امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب آیا جس کی وجہ سے اسرائیل کے تمام منصوبے خاک میں مل گئے۔ اسرائیل کو جس بات کا ڈر پہلے سے تھا وہی ہونے جارہا ہے۔ اب موجودہ ایران کی علمی پیش رفت کے سامنے اسرائیل بالکل بے بس نظر آرہا ہے۔ عنقریب دنیا جلدہیبحیثیت ایک اسٹیٹ اسرائیل کو ختم ہوتے ہوئے دیکھے گی اور فلسطین کی ریاست جو پہلے سے موجود تھی اب اس کو ایک نئی پہچان ملے گی۔

فون:9958361526


No comments:

Post a Comment