بانو قدسیہ ہمارے درمیاں نہیں رہیں
#Banu_qudsia_death
بانو قدسیہ ہمارے درمیان نہیں رہیں۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ انہیں جنت الفردوس کے اعلی مقام پر فائز کرے۔ ان کی پیدائش 1928 میں ہوئی اور وفات 4 فروری2017 کو ہوئی۔ انہوں نے برصغیر جیسے پسماندہ سوسائٹی جہاں خواتیں کے ساتھ جو امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ ایسے معاشرے میں اپنے قلم سے جو شمع روشن کیا اور خواتین کو اعلی مقام دلانے میں جو مدد کی اور خود کو ثابت کرکے دکھایا کہ اگر خواتین کو تعلیم سے آراستہ کیا جائے تو ہر وہ مقام حاصل کرسکتی ہے جس پر اب تک مردوں کا غلبہ رہا ہے۔ ہم تو یہ جانتے ہیں کہ بچوں کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہے لیکن عملا عالم اسلام میں اب تک جو ہوتا رہا ہے وہ اظہر من الشمس ہے۔ اب تک پہلی درسگاہ علم سے خالی ہی رہی ہے۔ جو اسلام کی روح کے منافی ہے۔ انہوں نے اس بیڑیوں کو توڑ کر جو اعلی اقدار اور مثال قائم کی جس کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور بانو قدسیہ کے والدین کے لئے بھی دعا گو ہیں جنہوں نے اپنی بچی کو اعلی تعلیم سے آراستہ کرنے میں جو کارہائے نمایاں انجام دیا اللہ انہیں آخرت میں اجر سے نوازے۔
No comments:
Post a Comment