ولایت فقیہ سید آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت
#Khamenie_Iran
ایرانی فوج کے طاقتور جنرل سید آیت اللہ خامنہ ای کے سامنے زانوئے تلمذ طے
کررہے ہیں۔ ان کی ایک ایک باتوں کو غور سے سن رہے ہیں اور ان کے حکم کے ہر
دم منتظر رہتے ہیں۔ اصل پیشوائی کیا ہوتی ہے اگر دیکھنی ہے تو وہ ایران
میں دیکھے۔ علماء جب حکمراں ہوتے ہیں تو حکومت احسن طریقے سے چلتی ہے
اورایران میں علماء کی حکومت اسی تسلسل کا حصہ ہے جس کی ابتداء رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ پر ختم ہوگئی۔ آیت
اللہ خامنہ ای اسی حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد حضرت
امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے جانشین ہیں۔ بیچ میں تقریبا تیرہ سو برسوں
کا خلا ہے جس میں جاہ پرست لوگوں اس دنیا پر قابض رہے الا ماشاء۔
ایک پروگرام میں مجلس
میں موجود اپنے فوجی جنرلوں سے مخاطب ہرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے
دنیا میں مسلح فوج کی دوسری قسم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مسلح
افواج کے اس گروہ کے پاس لڑنے کی کافی مہارت اور توانائی ہوتی ہے لیکن یہ
میدان میں انسانی سوز حرکتوں اوربے رحمی کا ارتکاب کرتے ہیں جیسا کہ امریکی فوج نے عراق پر مسلط ہونے کے لئے بھیانک اور بےرحمانہ جرائم کا ارتکاب کیا۔
انہوں نے فرمایا کہ صرف اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فوج ہی ایسی فوج ہے جس کے پاس لڑنے کی اعلی مہارت بھی موجود ہے جو مکتبی بھی ہے اور معنوی محرکات سے بھی سرشار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی مسلج افواج فوجی مہارت کے ساتھ ساتھ ایمانی ،انسانی اور اخلاقی اقدار سے بھی بہرہ مند ہے۔
صالح اقدار ایرانی فوج میں صرف اس لئے ہے کہ ان کے سربراہ آیت اللہ خامنہ ای جیسے عالم دین ہیں۔ جنہوں نے اسے کندن بنادیا ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ صرف اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فوج ہی ایسی فوج ہے جس کے پاس لڑنے کی اعلی مہارت بھی موجود ہے جو مکتبی بھی ہے اور معنوی محرکات سے بھی سرشار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی مسلج افواج فوجی مہارت کے ساتھ ساتھ ایمانی ،انسانی اور اخلاقی اقدار سے بھی بہرہ مند ہے۔
صالح اقدار ایرانی فوج میں صرف اس لئے ہے کہ ان کے سربراہ آیت اللہ خامنہ ای جیسے عالم دین ہیں۔ جنہوں نے اسے کندن بنادیا ہے۔
No comments:
Post a Comment