Thursday, 1 September 2016

ہندوستانی وزیر خارجہ کا رویہ احسن قدم ہے

ہندوستانی وزیر خارجہ کا رویہ احسن قدم ہے

#Indian_foreign_Minster_Iran#
(18 اپریل 2016 کا تحریر کردہ) 

ہندوستانی وزیر خارجہ سر ڈھک کر ایران میں قدم رنجا فرمائیں۔یہ ہمارے لئے خوشی کی بات ہے۔ہر ملک کی اپنی اخلاقی قدریں ہوتی ہیں اس کی پاسداری کرنی چاہئے اور میزبان کے جذبات کا خیال رکھنا چاہئے۔ ہاں میزبان کا مطالبہ مہمان کے مذہب سے تصادم نہ رکھتا ہو۔
ہندوستان کو ایران سے زبردست تجارت چاہئے، بحیرہ کیسپئن میں پہنچنے کے لئے اسے ہر حال میں ایران کی ضرورت ہے۔ ایران تو اسرائیل کا جانی دشمن اور ہندوستان تو اسرائیل کے لئے جان حاضر کرنے کے لئے بیتاب۔ کہاں مماثلت، بعد المشرقین۔ ہاں ایک بات ضرورت پے ہے کہ ایران ہمارا سابق پڑوسی ملک رہ چکا ہے۔ ایک بات اور کہ ایران نے اپنی سرزمین کو خواتین کے لئے حرم بنادیا ہے۔ کسی بھی ممالک کی خاتون ہو کسی بھی درجے کی ہو، چاہے سرکاری ہو اس کو اسکارف کا خیال تو رکھنا ہی ہوگا۔ ابھی دو دن پہلے یوروپین یونین کی پولیٹیکل سربراہ فیڈرک موگرینی بھی ایران کا دو روزہ سرکاری دورہ کرچکی ہیں۔ وہ بھی اسکارف میں تھیں۔ اب یکم مئی 2016 کو جنوبی کوریا کی صدر جو ایک خاتون ہیں ایران کے دورے پر جانے والی ہیں۔ وہ بھی اسکارف میں ہی ہوں گی۔







No comments:

Post a Comment