Saturday, 24 September 2016

نائن الیون کے پس پردہ سعودی ہاتھ بھلے ہی صدر اوبامہ نے اس بل کو ویٹو کردیا

نائن الیون  کے پس پردہ سعودی ہاتھ بھلے ہی صدر اوبامہ نے اس بل کو ویٹو کردیا

#9/11_Saudi_US_Obama_Veto

9/11 واقعہ میں سعودی عرب کے ہاتھ ہونے کا الزام ثابت ہوچکا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ صدر ابامہ نے ملکی مفادات کا خیال رکھتے ہوئے اس بل کو ویٹو کردیا تاکہ 9/11 کے متاثرین معاوضۃ کا مطالبہ سعودی عرب سے نہ کرسکیں۔ اس واقعہ میں خود سعودی عرب، اسرائیل اور امریکی حکومت بھی ملوٹ تھی، ان کو معلوم ہے کہ اگر ابامہ اس بل کو ویٹو نہیں کریں گے تو الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہوجائے گا اور تینوں ممالک کے سازشیں عوام کے درمیان آجائیں گے۔ وہ شازش کیا تھی جس کے لئے سعودی عرب اتنے بڑے واقعہ کو انجام دینے کے لئے مجبور ہوا۔ اس واقعہ کے پس منظر کے تعلق سے میرا مضمون تقریبا دو برس پہلے ہی آچکا تھا وہ مضموں دوبارہ ملاحظہ کریں تاکہ بات پوری سمجھ میں آجائے۔

سعودی عرب کا پاکستان کو تباہ کرنے کی سازش

جب پاکستان نے 28مئی 1998میں ایٹمی تجربہ کیا تو عالم اسلام میں پاکستان کی حیثیت اور اس کی قدر بہت بڑھ گئی ، اس عہد کے مختلف ممالک کے میڈیا خاص طورسے مسلم ممالک کے اخباروں کا مطالعہ کرنے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کا دنیاکا ساتواں اور عالم اسلام کا پہلا ایٹمی ملک بن جانے پر زبردست خوشی کا اظہار کیا گیا، بلکہ عالم اسلام نے اس بات کا اطمینان بھی محسوس کیا کہ بالآخر پاکستان جو ہمارا برادر ملک ہے ایک ایٹمی طاقت ہے۔ جس سے عالم اسلام کی محبت پاکستان سے بہت بڑھ گئی۔ اس جوش کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے سابق جنرل اور صدر پرویز مشرف بھی پاکستان کو عالم اسلام کا کئی مرتبہ قلعہ قرار دے چکے ہیں۔
پاکستان کا اس طرح ابھرنا اور عالم اسلام میں مقبول تر بن جانا سعودی عرب کو ایک آنکھ بھی نہیں بھایا ۔اسے ایسا محسوس ہوا کہ اگر پاکستان کی مقبولیت اسی بڑھتی رہی تو اس کی حیثیت صفر ہوجائے گی۔اس نے ایک سازش رچی ، اس سازش کی بھنک جنرل پرویز مشرف کو پہلے لگ گئی تب ہی اس نے نواز شریف کا تختہ پلٹ کر ملک کی حکومت پر قبضہ کرلیا۔11ستمبر 2001کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ، اس حملہ میں انیس حملہ آوروں میں سے 17حملہ آوروں کا تعلق سعودی عرب کا ہونا، ایک گہری سازش کا پتہ دیتا ہے۔ اس سازش میں اسرائیل ، امریکہ اور سعودی عرب پوری طرح ملوث ہیں، بلکہ سعودی عرب ہی اس ساز ش کا محرک نظر آتا ہے، سعودی عرب نے اسرائیل اور امریکہ کو یقین دہانی کرایا کہ کسی طرح پاکستان کو تم فوجی اعتبار سے ختمہ کردو اس سے میری حیثیت عالم اسلام میں پھر بڑھ جائے گا۔اسرائیل اور امریکہ، خاص طور سے اسرائیل کو اس سے یہ فائدہ تھا کہ پاکستان سے مستقبل میں جو خطرہ ہوسکتا ہے اس کا خاتمہ ہوجائے گا وہ اس لئے کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے ، جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے، اس کا ابھرنا اسرائیل کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے،اس کا خاتمہ ہوجائے ۔
اس سازش کے تحت نائن الیون کا واقعہ پیش آیا اور اس کا الزام القاعدہ پرلگایا گیا اور القاعدہ کا سربراہ اس وقت طالبان کی حکومت والے کابل میں موجود تھا، اس طالبان کی حکومت جس کو پاکستان تسلیم کرتا تھا۔ دراصل پاکستان کو گھیرنے کی یہ سعودی، اسرائیل اور امریکی سازش تھی۔اس سازش کو جنرل مشرف نے فورآ محسوس کرلیا ،جب امریکی صدر بش نے دھمکی آمیزفون کیا کہ’’ اگر تم میرا ساتھ نہیں دیتے تو تمہیں پتھر کے زمانے میں پہنچادیں گے۔‘‘داراصل امریکہ کی پاکستان کے ایٹمی اسلحے پر قبضہ کرنے کی وہ سازش تھی جو سعودی عرب کے ایما پر امریکہ انجام دے رہا تھا۔لیکن جب قیادت بالغ ہوتی ہے تو قوم کو چھوٹی آزمائش سے گذار کر قوم کو مکمل تباہی سے بچالیتی ہے اسی کا ثبوت جنرل مشرف نے دیا، جب جنرل مشرف نے قوم کو چھوٹی آزمائش سے گذار کر بڑی تباہی سے بچالیا۔ کابل پر امریکہ کے قبضے کے بعد پاکستان کو پھر بھی چین سے نہیں رہنے دیا گیا اس پر مسلکی جھگڑے کا لامتناہی سلسلہ شروع ہوگیا،۔ 2003میں ہزارہ شیعہ قبائل کا قتل عام،2007میں لال مسجد کا واقعہ اسی کا تسلسل ہے۔جو ہنوز ابھی تک مختلف شکلوں میں جاری ہے۔ یہ تمام مسلکی جھگڑے سعودی عرب کے ایما پر ہورہے ہیں تاکہ پاکستان کبھی بھی اس کی قیادت کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں نہ رہے۔
فون:9958361526


No comments:

Post a Comment