Thursday, 1 September 2016

امام خمینی (رح) حضرت علی (رض) کے نعم البدل تھے

امام خمینی (رح) حضرت علی (رض) کے نعم البدل تھے

Imam_Khumaini_Ali_RA#
امام خمينى رحمہ اللہ عليہ حضرت على ،امام حسن اور امام حسين رضى اللہ عنھما کے نعم البدل تھے۔
امام خمینی کی قیادت میں ایران میں اسلامی انقلاب کو دیکھ کر دنیا محو حیرت ہے۔ اس لئے کہ ماضی میں اس بات کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔اگر ابتداسے ہی حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم جو خود اپنی ذات میں ایک نبی و رسول کے ساتھ ساتھ حکمراں بھی تھے۔ ان کے وصال کے بعد ابوبکر رضی اللہ عنہ سے لے کر حضرت علی کرم اللہ رضی اللہ تعالی بلکہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ تک اپنی ذات میں ایک زبردست عالم کے ساتھ ساتھ ایک مدبر سیاست داں بھی تھے اس لئے دنیا کا کاروبار حیات صحیح اسلامی نہج پر چلتا رہا لیکن جب خلافت ملوکیت میں تبدیل ہوگئی اور دنیا دو طبقوں میں تقسیم ہو گئی ایک جاہ پرست لوگوں کاطبقہ جو حکمرانی کے منصب پر فائز تھااور دوسرا علماء کا گروپ جو مسند ارشاد پر فائز ہوگیا اس تقسیم نے عالم اسلام کوتباہی سے دوچار کردیا۔ اسی تصور کا نتیجہ تھا کہ پوری اسلامی تاریخ خاک و خون میں نہائی ہوئی ہمیں پڑھنے کو ملتی ہے۔اللہ نے حکمرانی کے لئے جو اصول و قواعددنیا والوں کو دےئے تھے وہ طاق نسیان میں رکھ دئیے گئے تھے۔
اسی طرز حکمرانی کی امام خمینی نے احیاء کی جو حضرت علی کی شہادت کے ساتھ کہیں کھوگئی تھی۔ یہ تاریخ میں عدیم المثال واقعہ ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بعد پہلی مرتبہ علماء کسی ملک کے حکمراں ہیں۔ یہ وہ نعمت ہمارے لئے ہے کہ ایران اس وقت بام عروج پر پہنچ رہا ہے اور وہ اس لئے کہ خدا کے نزدیک علم جب تقوی سے وابستہ ہو تبھی وہ کامیابی سے ہمکنار ہوتا ہے نہیں تو ابلیس اسے اپنی راہ سے بھٹکادیتا ہے۔
علم کو ابتدائی عہد کے علماء نے دو قسموں میں تقسیم کردیا تھا ایک علم دنیااور دوسرا علم دین لیکن یہ تمام تقسیم حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد ہوئی اس سے پہلے اس طرح کی تقسیم کی کوئی نظیر ہمیں نہیں ملتی ہے۔ اسی تقسیم نے ہمیں علمی اعتبار سے پستی سے دوچار کردیا۔ لیکن امام خمینیؒ نے اس تقسیم کو مسترد کردیا۔ اس طرح ایران میں امام خمینی کے صحیح اسلامی نظریہ کے تناظر میں ۱۹۷۹ء میں اسلامی انقلاب آیا۔حضرت آدم علیہ السلام کو جن اسماء کا علم دیا گیااہل ایران ان اسماء کا انکشاف کرکے اس دنیا میں حقیقی وارث بننے کے جستجو میں ہیں۔

No comments:

Post a Comment