Tuesday, 23 August 2016

آل سعود کی حکمرانی کا خاتمہ کیوں ضروری ہے؟

آل سعود کی حکمرانی کا خاتمہ کیوں ضروری ہے؟

Ale_saud_Government_finish_nessesary#

ظفراقبال

اس وقت آل سعود خاندان نائجیریا سے ملائشیا تک مسلم دنیا میں جو تباہی اور سازشوں کا جال پھیلا رہا ہے۔جس کے سامنے سی آئی اے کی بدمعاشیاں بھی ہیچ نظر آتی ہیں۔ جس طرح سی آئی اے نے دوسری عالمی جنگ کے بعد سے پوری دنیا میں اپنی سازشی جالیں پھیلائیں اور اپنی پسند کی حکومت کو بنوانا اور مخالف حکومتوں کو گراناان کے بائیں کا کھیل تھیں۔ جہاں وہ حکومتوں کو نہیں بدل سکتے تھے وہاں ان کے اپنے مہرے ہوتے تھے جو حسب ضرورت اور وقت بہ وقت پر کام میں آتے تھے۔
ٹھیک اسی طرح اس وقت آل سعود کئی برسوں سے خاص طور سے مسلم ممالک میں اسی طرح کا کھیل کھیل رہا ہے اور اپنی پسند کی حکومت کو منوارہا ہے اور جو حکمراں اس کی بات نہیں مان رہے ہیں اس کی حکومت کو گرانا ان کے لئے بائیں ہاتھ کا کھیل بن چکا ہے۔ وہ فی الحال چیک ڈپلومیسی پر عمل پیرا ہیں۔آل سعود کے پاس ایک انٹرنیشنل تجزیہ کے مطابق فی الحال چودہ سو بلین ڈالر ہے، یہ وہ روپے ہیں جو قومی خزانہ سے الگ ہیں۔یہ حکمراں خاندان جو تقریبا گیارہ ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ہے جو ملک کے قومی وسائل کو لوٹ لوٹ کر کھارہا ہے، جو اپنی حکومت کے دوام کے لئے جو بھی حربے ہوسکتا ہے سب کو بروئے کار لارہا ہے۔ فی الحال وہ شام اور یمن میں اپنی پسند کی حکومت کو بزور طاقت بنوانا چاہتا ہے۔اس کے لئے جس طرح کی عسکری کارروائی وہ کررہا ہے وہ دنیا کے سامنے ہے۔ اسی طرح سعودی عرب نے مصر کی پہلی مرتبہ جمہوری طریقہ سے منتخب حکومت کا تختہ پلٹ دیادراصل مصر کی جمہوری حکومت کے صدر، محمد مرسی نے سعودی عرب کی بات ماننے سے انکار کردیا تھا اور مصرخود ایک عظیم ملک ہے اس کی قدریں بھی عظیم اور تہذیب بھی اور عرب ممالک میں علمی اعتبار سے اپنی حیثیت رکھتاہے ، وہ اپنے ملک کی عظمت رفتہ کی بحالی کے خواہاں تھے۔ لیکن سعودی عرب نے اپنی برتری کو چیلنج کرنے والی مصر ی حکومت کا خاتمہ کردیا اوراس کے عوض مصر کی فوجی حکومت کو ڈالروں میں تول دیا۔
اسی طرح نائجریا میں شیخ زکزکی جو نائجیریا کے سب سے بڑے شیعہ عالم ہیں ان کو پیروکار جو شیعہ ہیں ان لوگوں پر حملہ کرواکر سینکڑوں لوگوں کو قتل کروایا اور ان کو قید میں ڈال دیا گیا اسی طرح ملائشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق کے بینک اکاؤنٹ میں تقریبا سات سو ملین ڈالر جو ہندوستانی کرنسی میں تقریبا ساڑھے چار ہزار کروڑ روپے ہوتے ہیں،اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیئے گئے، وہ الگ بات ہے ملائشیا کی سپریم کورٹ کے جج کو بھی غالبا رشوت دیے کر ان کے حق میں فیصلے کروالئے گئے ہوں گے ، جنہیں ملائشیا کی سپریم کورٹ نے وزیراعظم نجیب رزاق کو پرسوں بری کردیا ہے۔ ایسا اس لئے ہوا ہوگا اس کی وجہ یہ ہے کہ ادھر کئی برسوں سے ملائشیا میں شیعہ کا معاشرتی بائیکات اور ان کے خلاف کئی طرح کی کارروائی چل رہی تھیں اسی عوض ان کو ڈالروں میں تول دیا گیا۔
اسی طرح پاکستان میں نواز شریف کی ساری تگ ودو سعودی عرب کی مرہون منت ہے اور وہ اپنی پسند کے حکمراں کو پاکستان میں بٹھانے میں پوری طرح تعاون کررہا ہے کہ تاکہ پاکستان سے اپنی مرضی کے فیصلے کرواسکے ۔ وہ تو غنیمت ہے کہ پاکستان کی عوام اور وہاں کا سول سوسائٹی زیادہ بیدار ہے جس کی وجہ سے آل سعود زیادہ کامیاب نہیں ہوسکا اور وہ یمن جنگ کا براہ راست حصہ بننے سے گریزاں رہا۔ لیکن حکومت جو نواز شریف کی ہے وہ پہلے دن ہی سے یمن جنگ میں شامل ہونے اور اس کا حصہ بننے کے لئے پرتول رہی تھی او ر نواز شریف کی حکومت کی جانب سے متزاد بیانات آنے لگے تھے۔
اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اگر آل سعود کی حکومت کا جلد خاتمہ نہیں کیا گیا تو خاص طور سے سنی دنیا المیہ سے دوچار ہوجائے گی۔ ایک بڑی تباہی اس کی منتظر ہوگی۔ساری دنیا کے مسلم اس بات سے مطمئن رہے ہیں حرمین کو کچھ نقصان پہنچنے والا نہیں ہے، صرف انتظامیہ کی تبدیلی ہوگی۔
فون:9958361526
ای میل:zafarurduuni@gmail.com

No comments:

Post a Comment