Saturday, 27 August 2016

صحیح بخاری کے مصنف امام بخاری ہمارے لئے حرف آخر نہیں

  صحیح بخاری کے مصنف امام بخاری ہمارے لئے حرف آخر نہیں

#bukhari_educations#

علم جانتے ہیں کسے کہتے ہیں۔ علم حضرت آدم علیہ السلام کو جو اسماء سکھائے گئے تھے ان اسماء کے انکشاف کرنا بھی علم کا اصل مقصد ہے۔ وہ محض نام نہیں تھے بلکہ دنیا میں انسانوں کے ذریعہ جتنے مفید علوم رائج  ہیں جو انسانیت کی خدمت کے لئے ہیں وہ تمام اس کے دائرے میں آتے ہیں۔ ۔ جب اللہ کوئی بات کہتا ہے اور پھر نبی اس کی وضاحت کرتا ہے تو اس کا مطلب فرد واحد پر نہیں ہوتا بلکہ عمومی ہوتا ہے۔ مولویوں  نے صدیوں سے کتمان حق کیا ہے اور وہ مسلسل کئے جارہے ہیں چند ایک کو چھوڑ کر۔امام بخاری کہتے ہیں کہ ہم نے دس لاکھ حدیثوں میں سے چند ہزار حدیثیں اکٹھی کی ہیں۔ باقی کو ہم نے برباد کردیا۔ ارے بھائی آئندہ نسلوں کے لئے بھی باقی حدیثیں چھوڑ دیتے۔ بہت ساری باتیں جو ان کو دوسرے صدی ہجری میں نہ سمجھ میں آئی ہوں۔ شاید اب سمجھ میں لوگ کو آجاتیں۔ یہی تو مسئلہ ہر چیز کو حرف آخر سمجھ لیا جاتا ہے۔ ان سے زیادہ ذہین لوگ قیامت سے پہلے بہت پیدا ہوں گے۔اسی طرح ابوحنیفہ کا بھی مسئلہ ہے وہ بھی آخری آدمی نہیں۔ قرآن مسلسل کہتا غور کرو۔ یہ غور کرنا صرف ابوحنیفہ کے زمانے تک ہی محدود نہیں تھا بلکہ قیامت تک کے لئے ہے۔ہر زمانے کے لوگ قرآن سے استفادہ کرتے رہیں گے۔ نئے نئے مسائل کو حل کرتے رہیں گے۔ ابو حنیفہ ایک حد تک ہی ہماری مدد کرسکتے ہیں۔ ہمیشہ کے لئے نہیں۔ وہ بھی ہمارے طرح ہی ایک بزنس مین شخص تھے۔ ہاں انہوں نے اپنے زمانے کے تعلق سے جو مسائل تھے ان کو عقلی طور سے حل کردیا تھا۔ اب بھی اس دنیا میں بہت سارے لوگ ہیں جو ان سے زیادہ  ذہین ہوسکتے  ہیں اور آئندہ بھی ہوسکتے ہیں۔ جو ان سے بہتر مسائل کی سمجھ رکھ سکتے ہیں۔ انہوں ںے بہت ہی اچھا کام کیا ہے اس سے کون انکار کرسکتا ہے۔ ابوحنیفہ اور امام بخاری لیجنڈری پرسنالٹی ضرور ہیں لیکں حرف آخر نہیں۔ حرف آخر قرآن اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ہے۔ جو ہمیں مسلسل دعوت فکر دیتا رہتا ہے اور دیتا رہے گا۔

No comments:

Post a Comment