ایران عالم اسلام کے لئے مثل راہ
#Iran_Muslim_Ummah_Iqbal#
علامہ اقبال کی شخصیت اور فکر سے کون احمق انکار کرسکتا ہے۔علامہ اقبال نے
تصور پاکستان کا نظریہ پیش کیا ہے۔ ان کے یہ اشعار ایران کے تعلق سے ملاحظہ
فرمائیں۔
پانی بھی مسخر ہے ، ہوا بھی ہے مسخر
کیا ہو جو نگاہ فلک پیر بدل جائے
دیکھا ہے ملوکیت نے افرنگ نے جو خواب
ممکن ہے اس خواب کی تعبیر بدل جائے
تہران ہو گرچہ عالم مشرق کا جنیوا
شاید کرہ ارض کی تقدیر بدل جائے
ہم آج جس عہد میں جی رہے ہیں اسی ایران کے تعلق سے علامہ اقبال نے یہ اشعار کہے ہیں۔ ایران میں جلد ہی ایک اسلامی انقلاب آئے گا، اس اسلامی انقلاب کی برکت سے ایران دنیا کی قیادت کے منصب پر فائز ہوجائے گا۔ علامہ اقبال کو یہ بات اچھی طرح معلوم تھی کہ ایران میں اکثریت شیعوں کی ہے اور ان کے نظریات سے ہم لوگوں سے زیادہ علامہ اقبال واقف تھے۔ہم لوگ چند مولویوں کے غلط نظرہات اور سعودی وہابیوں اور تکفیریوں کی ایران دشمنی میں ایران کے پیچھے پڑگئے ہیں۔ ہم اس انقلاب کو مانیں یا نہ مانیں ایران کا اسلامی انقلاب تمام برکتوں کے ساتھ اس دنیا کو سیراب ضرور کرے گا۔
علامہ اقبال کا ایک مصرعہ ہے:
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارا
جب ستارے آپس میں ملتے ہیں تب ہی کہکشاں بنتے ہیں۔ الحمد اللہ ایران میں بہت سارے ستارے ہیں جو اس دنیا کے آسمان میں کہکشاں کی طرح چمکیں گے۔ ایران اس وقت سائنس و دفاعی سائنس اور دنیا کے ہر شعبہ میں بہت آگے نکل چکا ہے۔ وہ مغرب کی آنکھوں میں آنکھوں ڈال کر بات کررہا ہے۔ جلد ہی ایران مغرب کو پیچھے دھکیلتے ہوئے بہت آگے جاچکا ہوگا۔آپ اس وقت محو حیرت ہوں گے۔ آپ کو اس بات کا افسوس ہوگا کہ اب تک ہم غلط سمت میں جارہے تھے۔
پانی بھی مسخر ہے ، ہوا بھی ہے مسخر
کیا ہو جو نگاہ فلک پیر بدل جائے
دیکھا ہے ملوکیت نے افرنگ نے جو خواب
ممکن ہے اس خواب کی تعبیر بدل جائے
تہران ہو گرچہ عالم مشرق کا جنیوا
شاید کرہ ارض کی تقدیر بدل جائے
ہم آج جس عہد میں جی رہے ہیں اسی ایران کے تعلق سے علامہ اقبال نے یہ اشعار کہے ہیں۔ ایران میں جلد ہی ایک اسلامی انقلاب آئے گا، اس اسلامی انقلاب کی برکت سے ایران دنیا کی قیادت کے منصب پر فائز ہوجائے گا۔ علامہ اقبال کو یہ بات اچھی طرح معلوم تھی کہ ایران میں اکثریت شیعوں کی ہے اور ان کے نظریات سے ہم لوگوں سے زیادہ علامہ اقبال واقف تھے۔ہم لوگ چند مولویوں کے غلط نظرہات اور سعودی وہابیوں اور تکفیریوں کی ایران دشمنی میں ایران کے پیچھے پڑگئے ہیں۔ ہم اس انقلاب کو مانیں یا نہ مانیں ایران کا اسلامی انقلاب تمام برکتوں کے ساتھ اس دنیا کو سیراب ضرور کرے گا۔
علامہ اقبال کا ایک مصرعہ ہے:
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارا
جب ستارے آپس میں ملتے ہیں تب ہی کہکشاں بنتے ہیں۔ الحمد اللہ ایران میں بہت سارے ستارے ہیں جو اس دنیا کے آسمان میں کہکشاں کی طرح چمکیں گے۔ ایران اس وقت سائنس و دفاعی سائنس اور دنیا کے ہر شعبہ میں بہت آگے نکل چکا ہے۔ وہ مغرب کی آنکھوں میں آنکھوں ڈال کر بات کررہا ہے۔ جلد ہی ایران مغرب کو پیچھے دھکیلتے ہوئے بہت آگے جاچکا ہوگا۔آپ اس وقت محو حیرت ہوں گے۔ آپ کو اس بات کا افسوس ہوگا کہ اب تک ہم غلط سمت میں جارہے تھے۔
No comments:
Post a Comment