جنت البقیع کی احیا آل سعود کی حکمرانی کے خاتمہ کے بعد ہی ممکن
#jannatul_baqie_Ale_saud_government_eliminated#
جنت البقیع اور اسی طرح دیگر قبرستان میں بہت سارے صحابہ کرام اور اہل بیت
کے مقابر کو آل سعود نے مکمل طور سے تباہ وبرباد کردیا ہے ۔ اسی طرح آل
سعود کی حکمرانی جب تک ر ہے گی گنبد خضری پر خطرات کے بادل منڈلاتے رہیں
گے۔ گزشتہ برس مسجد نبوی کی توسیع کے بہانے گنبد خصری کو دوسرے جگہ منتقل
کرنے کے آل سعود حکمرانوں کے حامی علما کی جانب سے تجویز بھی آچکی ہے۔
جب سے عرب ملک میں آل سعود حکمراں ہوئے ہیں تب سے اسلام کی جتنی باقیات ہیں تباہی کے دہانے پر پہنچا دیئے گئے ہیں اور اسلام کی ہر ہر نشانی کو اسلام دشمن عناصر Myth بناناچاہتے ہیں تاکہ اسلام اپنی اصل جڑ سے کٹ جائے۔ آل سعود سے پہلے تیرہ سو برسوں تک وہ تمام مقابر اپنی جگہ موجود تھے اور سابقہ حکمرانوں خاص طور سے بنوامیہ ، بنوعباس اور خلافت عثمانیہ کے عہد کو وہ عہد جاہلیت سے تعبیر کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اصل اسلام ہمارے پاس ہے۔
ان احمق آل سعود حکمرانوں اور ان کے حامی سلفیوں کو کون سمجھائے کہ محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے ہی ہم مسلمان ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت کو Myth بنادی گئی تو مسلمان کبھی بھی تاریخی طور سے اپنے جڑ تک نہیں پہنچ سکیں گے۔اسلام بھی ہندو مذہب کی طرح رامائن اور مہا بھارت کی طرح Myth ہوجائے گا۔ جن کی تاریخی کوئی حقیقت نہیں، جن کو ہندومذہب کے ماننے والے بھی Myth ہی تصور کرتے ہیں۔
جب سے عرب ملک میں آل سعود حکمراں ہوئے ہیں تب سے اسلام کی جتنی باقیات ہیں تباہی کے دہانے پر پہنچا دیئے گئے ہیں اور اسلام کی ہر ہر نشانی کو اسلام دشمن عناصر Myth بناناچاہتے ہیں تاکہ اسلام اپنی اصل جڑ سے کٹ جائے۔ آل سعود سے پہلے تیرہ سو برسوں تک وہ تمام مقابر اپنی جگہ موجود تھے اور سابقہ حکمرانوں خاص طور سے بنوامیہ ، بنوعباس اور خلافت عثمانیہ کے عہد کو وہ عہد جاہلیت سے تعبیر کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اصل اسلام ہمارے پاس ہے۔
ان احمق آل سعود حکمرانوں اور ان کے حامی سلفیوں کو کون سمجھائے کہ محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے ہی ہم مسلمان ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت کو Myth بنادی گئی تو مسلمان کبھی بھی تاریخی طور سے اپنے جڑ تک نہیں پہنچ سکیں گے۔اسلام بھی ہندو مذہب کی طرح رامائن اور مہا بھارت کی طرح Myth ہوجائے گا۔ جن کی تاریخی کوئی حقیقت نہیں، جن کو ہندومذہب کے ماننے والے بھی Myth ہی تصور کرتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment