Tuesday, 23 August 2016

ایران نے سنی دنیا سے قربت بنانے کی بہت کوشش کی

 ایران نے سنی دنیا سے قربت بنانے کی بہت کوشش کی

#iran_sunni_world

يہ بات کہى جاتى ہے کہ ايران نے سنى دنيا سے قربت بنانے کى کوئى کوشش نہيں کى بلکہ اگر کوشش بھى کى تو محض جزوى ہى کوشش کى ۔ ميں ايک مثال کے ذريعہ اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جب ايران ميں اسلامى انقلاب آيا توبانى انقلاب حضرت آيت اللہ روح اللہ خمينى الموسوى نے جامع مسجد کے شاہى امام مولانا سيدعبداللہ بخارى کو ايران آنے کى دعوت دى، جب شاہى امام سيد عبداللہ بخارى ايران پہنچے تو ان کا استقبال ايک سربراہ مملکت کى طرح ريڈ کارپيٹ پر مکمل گارڈ آف آنر کے ساتھ کيا ، اس طرح ان کاايران ميں دو مرتبہ استقبال کيا گيا ۔ ايران نےسنى دنيا سے تعلق رکھنے والے عظيم شخصيت سيد عبداللہ بخارى کو جو اعزاز بخشا، وہ ان کى سنى دنيا سے قربت کى واضح دليل ہے ليکن بعد ميں سيد عبداللہ بخارى کے بيٹے مولانا احمد بخارى جب جامع مسجد کے شاہى امام بنے تو وہ سعودى سلفى وہابى کے قريب چلے گئے اور ايران اور شيعہ کے خلاف سازشيں کى اور جامع مسجد ميں حکومت ايران کى طرف سے تحفہ ميں ديئے گئے پانى کے واٹر کولر کو پھينکوا ديا اور اپنے والد کى جانب سے شيعہ و سنى کے اتحاد کى کوششوں کوزبردست نقصان پہنچايا جو نہايت ہى افسوس کى بات ہے۔

No comments:

Post a Comment