سعودی عرب پاکستان میں مسلکی لڑائی کا بانی
saudi_arabia_Pakistan_secterian#
اسی طرح جب پاکستان نے 28مئی 1999میں ایٹمی دھماکہ کیا تو سعودی عرب کے پیٹ میں درد ہونے لگا اور سارے عالم اسلام میں پاکستان کی تعریف ہونے لگی ۔ سعودی عرب کو ایسا محسوس ہونے لگا کے پاکستان سنی دنیا کے لئے ایک نمونہ بن گیا ہے اور اس کی اہمیت دو چند ہوگئی۔ اس چیز نے اس کو بے چین کردیا اور اس نے سازش کے تحت پاکستان میں دہشت گردی کو بڑھاوادیا اور خاص طور سے مسلکی تشدد میں بہت اضافہ کروایا گیا۔ آج پاکستان کی ساری دنیا کے سامنے جو حالت وہ سب پر عیاں ہے۔ سعودی عرب اپنے علاوہ کسی کو کوئی اہمیت نہیں دیتا ہے۔ اپنی سپرمیسی کے لئے وہ پورے عالم اسلام کو خاک میں بھی ملا سکتا ہے۔ جو اس کی سپرمیسی کو چیلنج دے گا اس کا حشر بھی وہ پاکستان اور یمن جیسا ہی کرے گا۔اسی طرح سعودی عرب ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت کے خلاف اسلامی اسٹیٹ کی ہرطرح سے مدد کررہا ہے تاکہ ایران جو ایک ابھرتی ہوئی طاقت ہے اس کے ناک میں دم کردے اور اسے شکست سے دوچار کردے۔ واضح رہے کہ 28مئی 1999سے پہلے پاکستان میں مسلکی تشدد کے تقریبا کوئی واقعات نہیں ملتے ہیں۔ بلکہ شیعوں کا سب سے پہلا قتل عام کوئٹہ میں 2003میں ہزارہ قبائل کے لوگوں کاہوا تھا۔ تب سے مسلسل قتل کا سلسلہ اور مسلکی لڑائی جاری ہے۔ جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اب فوج کی کوششوں سے ضرب عضب جاری ہےجس کے کچھ نتیجے برآمد ہورہے ہیں۔
فون:9958361526
No comments:
Post a Comment