Monday, 22 August 2016

سعودی وزیر خارجہ آج کل روپے کی تھیلی لے کر روس کو خریدنے نکلے ہیں

سعودی وزیر خارجہ آج کل روپے کی تھیلی لے کر روس کو خریدنے نکلے ہیں

#saudi_foreign_minister_buy_russia# 

عجیب مضحکہ خیز با ت ہے اور یہ بات بین الاقومی سطح پر مذاق کا حصہ بن چکا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر روس کو خریدنے کے لئے ہر وقت ڈالروں کے تھیلے لئے گھوم رہے ہیں ۔روس کو خریدنے کے لئے ہر وقت نئی نئی پیش کش کررہے ہیں۔ کبھی خبر آتی ہے کہ تین سو بلین ڈالر روس کو اس بات کے عوض دینے کے لئے تیار ہے کہ وہ بشار الاسد سے برات کا اعلان کردے اور اس کی حکومت کو ختم کرنے میں سعودی عرب کا حامی ملک بن جائے۔ کبھی روس میں بڑی انویسٹ منٹ کی پیش کش کی جاتی ہے وغیرہ وغیرہ۔یہ بات بھی تاریخ میں لکھ دی جائے کہ ایک ایسا ملک جس کو پیرس، لندن اور لاس ویگاس میں طوائف کو خریدنے کی عادت پڑگئی ہو وہ ڈالروں کے عوض دوست کو خریدنے نکلا ہے۔ یہ بات ساری دنیا کے سیاست داں اور حکما کہہ چکے ہیں کہ دو ملکوں کی دوستی برابری کی سطح پر ہوتی ہے۔ یہ عجیب مضحکہ خیز بات ہے کہ ایک ایسا ملک جس کی عالمی سطح پر کوئی حیثیت نہیں رکھتا سوائے خادم الحرمین الشریفین کی آڑ میں سنی ممالک کو بلیک میل کررہا ہے ۔وہ ملک جو اسلحہ نہیں بناتا، ایک بڑی فوج نہیں رکھتا، جہاں تحقیق کا کوئی مراکز نہیں، سائنسی ترقی میں جس کا رول نہیں۔ سوائے اس کو ایک اعزاز حاصل ہے وہ ہے امریکہ کا اسرائیل کی سیکورٹی فراہم کرنے کے عوض منظور نظر بننا۔یمن پر سعودی عرب اپنے اتحادی کے ساتھ سولہ مہینوں سے نرم دل اور نرم خوں ملک یمن پریلغار کررہا ہے۔ لیکں ان نرم دل یمنیوں نے ان کا جو حشر کیا ہے وہ اظہر من الشمش ہے۔شام کے معاملے میں ترکی اب روس اور ایران کا دوست بن چکا ہے۔ ان عرب ، اسرائیل اور امریکہ نے ترکی کے صدر رجب طیب ارودگان کے خلاف جو بغاوت کرائی ہے اس کے پردے اب اٹھ رہے ہیں اس بغاوت کے پیچھے کس کس ممالک کا ہاتھ ہے وہ سب لوگ اب بے نقاب ہوچکے ہیں۔ ترکی میں تطہیر کا عمل جاری ہے۔ ارودگان اسی طرح تطہیر کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں جس طرح ایران نے اسلامی انقلاب کے بعد شاہ ایران کے حامیوں کے خلاف مہم چلائی تھی۔ اسی طرح کی مہم ارودگان چلارہے ہیں۔

No comments:

Post a Comment